اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے مہنگے عروسی ملبوسات تیار کرنے والے 24 ڈیزائنرز کو نوٹسز جاری کیے ہیں جو مبینہ طور پر ٹیکس چوری میں ملوث ہیں۔
ایف بی آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کچھ ڈریس ڈیزائنرز مہنگے ملبوسات کی فروخت سے لاکھوں کروڑوں کما رہے ہیں لیکن بالکل معمولی سا ٹیکس ادا کر رہے ہیں اور کچھ تو ٹیکس نیٹ میں ہی شامل نہیں ہیں۔
ایف بی آر کے مطابق نئے ٹیکس دہندگان کو شامل کرنے کیلئے سروے کےدوران ڈریس ڈیزائنرز کی جانب سے ٹیکس چوری کا علم ہوا ، ان میں وردا سلیم، ثانیہ مسکاتیہ، آمنہ چوہدری اور نتاشاکمال شامل ہیں۔
ٹیکس بیورو کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ ڈیزائنرز کی ظاہر کردہ آمدن اصل آمدن سے مطابقت نہیں رکھتی، ڈیزائنرز کے ٹیکس ریٹرنز کا مکمل آڈٹ کیا گیا تھا جس کے بعد نوٹسز جاری کیے گئے،مذکورہ ڈیزائنرز کی ویلتھ سٹیٹمنٹ کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
دوسری جانب حکومت نے ٹیکس سسٹم میں بہتری لانے کے لیے ملک بھر میں نئی ٹیکس مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ ٹیکس مہم پہلے مرحلے میں سیالکوٹ سے شروع ہو گی جس کا دائرہ کار آنے والے دنوں میں ملک کے مختلف حصوں میں پھیلا دیا جائے گا۔ اس مہم کے تحت تمام ترقیاتی منصوبے سب سے زیادہ ٹیکس دینے والوں کے نام سے منسوب کیے جائیں گے اور وہ مقامی سطح پر ان منصوبوں کا افتتاح بھی کریں گے۔
یہ ٹیکس مہم فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور نادرا مل کر چلائیں گے اور یہ ادارے ہی دیہاتوں اور گلی محلے کی سطح پر ٹیکس دہندگان کی شناخت کریں گے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس مہم کا مقصد زیادہ ٹیکس ادا کرنے والے افراد کو عزت دینا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس سے ملک میں ٹیکس کی ثقافت مزید بہتر ہوگی۔