اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے نیا پاکستان ہائوسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے لیے تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ کے طور پر 451 ملین روپے کی گرانٹ منظور کر لی ہے۔
وزیراعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی سربراہی میں اسلام آباد میں ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں گرانٹ جاری کرنے کی اجازت دی گئی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاور ڈویژن کو سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز کی جانب سے تریمو بیراج کے نزدیک آر ایل این جی توانائی کی پیداوار کے منصوبے کے لیے دستیاب بنیادوں پر 1263.2 میگاواٹ گیس کی فروخت کے منصوبے پر دستخط کی منظوری بھی دے دی ہے۔ علاوہ زیں، افغان منصوبوں کے لیے وزارت منصوبہ بندی و ترقی کے لیے 110 ملین روپے کی گرانٹ منظور کی گئی ہے۔
اجلاس میں سابق فاٹا، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اور اسلام آباد میں ٹیچرز ٹریننگ انسٹی ٹیوٹس کی اہلیت بڑھانے اور ایلیمنٹری ٹیچرز کی تربیت کے لیے ٹیکنیکل سروسز گروپ کو 5.9 ملین کے فنڈز دینے کی اجازت دی گئی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے آنے والے سیزن کے لیے 1365 روپے فی 40 کلو گرام کے حساب سے 8.25 ملین ٹن گندم کی خریداری کی اجازت دے دی ہے۔ یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ اگر ضرورت پڑی تو صفر اعشاریہ پانچ ٹن گندم درآمد کی جائے گی تاکہ کسی بھی قسم کی قلت پر قابو پانا ممکن ہو سکے۔ ایک لاکھ ٹن اضافی گندم خیبرپختونخوا اور 50 ہزار ٹن اضافی گندم سندھ کو دی جائے گی تاکہ اگلی فصل کی پیداوار تک صوبے اپنی قلت پر قابو پا سکیں۔