کراچی: پاکستان سٹاک ایکچینج نے آج ایک اور غیر متاثرکن سیشن کا مشاہدہ کیا اور انڈیکسز مارکیٹ میں کم حجم کے باعث یہ سرخ لکیر کے قریب پہنچ گیا۔
معاشی محاذ پر دیکھا جائے تو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کی معاشی معاونت روکنے پر اطمینان کا اظہار کیا اور ملک سے قوانین کو مزید سخت کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت میں ملوث ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
دن کے آغاز پر انڈیکس میں 323.87 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور کراچی سٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس دن بھر کی بلند ترین سطح 40,600.80 پر پہنچ گیا، تاہم، یہ مثبت رجحان برقرار نہیں رہ سکا اور انڈیکس 211.07 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ دن بھر کی کم ترین سطح 40,065.86 پر پہنچ گیا۔ دن کے اختتام پر بالاخر 101.58 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور کراچی سٹاک ایکسچینج 40,175.35 پوائنٹس پر بند ہوا۔
دیگر انڈیکسز میں کے ایم آئی 30 انڈیکس میں 137.45 پوائنٹس کی کمی آئی اور یہ 63,579.95 پوائنٹس پر بند ہوا جب کہ کراچی سٹاک ایکسچینج کا آل شیئر انڈیکس 195.59 پوائنٹس کمی کے ساتھ 27,807.10 پوائنٹس پر بند ہوا۔ شیئرز کی مجموعی تجارت میں سے 109 کی قدر میں اضافہ اور 176 کی قدر میں کمی آئی۔
کے ایس سی 100 انڈیکس میں مندی کا باعث بننے والے عوامل میں آئل و گیس مارکیٹنگ، ٹوبیکو اور ٹیکنالوجی و کمیونیکیشن کے شعبہ جات شامل ہیں۔ کمپنیوں میں پاکستان سٹیٹ آئل لمیٹڈ، پاکستان ٹوبیکو کمپنی لمیٹڈ اور پاک پٹرولیم لمیٹڈ نے انڈیکس پر سب سے زیادہ منفی اثر ڈالا۔