2020 کے ابتدائی 40 روز، 90 ہزار پاکستانی بیرون ملک ملازمت حاصل کرنے میں کامیاب

770

اسلام آباد: وزارتِ اوورسیز پاکستانیز و ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ نے 90 ہزار پاکستانیوں کی 2020 کے ابتدائی 40 روز میں عالمی لیبر مارکیٹ میں مختلف شعبوں میں ملازمت تلاش کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔

بیورو آف ایمیگریشن اینڈ اوورسیز پاکستانیز (بی ای او ای) نے سرکاری خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے، یہ 2020 کا ایک اچھا آغاز ہے اور بہ ظاہر یہ دکھائی دیتا ہے کہ ہم رواں برس کے لیے متعین کردہ 750,000 ملازمتیں دلوانے کا ہدف حاصل کر لیں گے۔

انہوں نے کہا، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی غیر ملکی ترسیلاتِ زر ملک کے مالیاتی ذخائر میں اضافے کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا، انسانی وسائل کی برآمد میں 63 فی صد اضافہ دیکھا گیا ہے جیسا کہ گزشتہ برس 625,203 پاکستانی مختلف شعبوں میں ملازمت کے لیے بیرون ملک گئے جب کہ 2018 میں یہ تعداد محض 382,439 تھی۔

مزید پڑھیں: جنوری میں ترسیلات زر میں 9.39 فیصد، سات ماہ میں 4.1 فیصد اضافہ ہوا: حفیظ شیخ

مزید پڑھیں: جنوری میں ترسیلات زر میں 9.9 فیصد کمی، ٹی بلز کی نیلامی سے 274.5 ارب روپے حاصل ہوئے: سٹیٹ بینک

انہوں نے سٹیٹ بنک آف پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 20-2019 کے پہلے نصف کے دوران غیر ملکی ترسیلاتِ زر کا حجم  11.4 ارب ڈالر ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ممکن ہے حکومت بیرونی ترسیلات زر کا متعین کردہ 24 ارب ڈالر کا ہدف موجودہ مالی سال کے دوران ہی حاصل کر لے۔

متذکرہ بالا افسر نے مزید کہا کہ حکومت نے ملک میں بیرونی ترسیلاتِ زر میں اضافے کے لیے ایک جامع منصوبہ تشکیل دیا ہے جس کے تحت بیرون ملک مقیم ان پاکستانیوں کو فوائد فراہم کیے جائیں گے جو اپنے گھروں میں رقوم ارسال کرنے کے لیے قانونی طریقہ کار اختیار کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا، اس حکمتِ عملی پر ترسیلاتِ زر کے حوالے سے قائم خصوصی کمیٹی نے کام کیا ہے جس کی سربراہی وزیراعظم کے مشیر فنانس و ریونیو عبدالحفیظ شیخ کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ منصوبے پرعملدرآمد جلد شروع ہو جائے گا کیوں کہ وزارت اوورسیز نے حالیہ میٹنگ کے دوران یہ تجویز دی ہے کہ منصوبے پر رمضان المبارک سے قبل عمل درآمد ہو جانا چاہئے کیوں کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی عیدالفطر پر بڑے پیمانے پر ترسیلاتِ زر اپنے پیاروں کو ارسال کرتے ہیں۔

افسر نے کہا، مجوزہ منصوبے کے تحت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ایک کارڈ جاری کیا جائے گا جس کے تحت انہیں متعدد فوائد حاصل ہوں گے جیسا کہ ایئر ٹکٹوں پر رعایت اور اجازت شدہ وزن سے کچھ زیادہ وزن اور دو موبائل فون لانے کی اجازت وغیرہ۔ انہوں نے کہا، کارڈ ہولڈرز کے خاندانوں کو یوٹیلٹی سٹورز پر کھانے پینے کی اشیا پر خصوصی پیکیجز بھی فراہم کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ترسیلاتِ زر ارسال کرنے کے لیے کارڈ کو سویپ کریں گے تو انہیں کچھ پوائنٹس حاصل ہوں گے جن کے تحت وہ یہ فوائد حاصل کر پائیں گے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here