کراچی پورٹ ٹرسٹ کی کسی جہاز یا کنٹینر سے گیس لیکج کی تردید، 4 ملازمین کی بیہوشی پر کسٹمز ہائوس بند 

636

کراچی: کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کے حکام نے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بندرگاہ کے اندر کسی جہاز یا کنٹینر سے کسی گیس یا کیمیکلز کا اخراج نہیں ہوا ہے ،جہازوں سے گیس سے کیمیکلز لوڈ اور اَن لوڈ کرتے ہوئے تمام تر حفاظتی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں ۔

کراپی پورٹ ٹرسٹ کے ایک عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ گیس سے متاثرہ افراد کا تعلق کیماڑی ٹائون کے شمالی  علاقے سے ہے ،بندرگاہ یا متصل علاقے کے لوگ متاثر نہیں ہوئے، تاہم کے پی ٹی کیماڑی میں تمام متاثرہ رہائشیوں کو ہر قسم کی امدادفراہم کی جارہی ہے اور کیماڑی میں واقع ہسپتال بھی ان کیلئے  کھول دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی پورٹ ٹرسٹ کے بڑے منصوبے سی پیک میں شامل کرنے کیلئے جے سی سی کے سامنے پیش

پورٹ حکام کے مطابق کراچی بندرگاہ پر جہازوں کی آمدورفت جاری ہے اور سوموار کی صبح تین جہاز بندرگاہ پر لنگر انداز ہوئے جبکہ جہازوں کی روانگی بھی شیڈول پر آگئی ہے۔

چیئرمین کے پی ٹی جمیل اختر اور کمانڈر کراچی رئیر ایڈمرل زاہد الیاس نے کہا ہے کہ حیاتیاتی و کیمیائی نقصان کنٹرول ٹیمیں گیس سے متاثرہ علاقے میں پہنچا دی گئی ہیں تاکہ وجوہات کا پتہ چلایا جا سکے۔

دوسری جانب سوموار کو گیس کی وجہ سے فضا آلوادہ ہونے پر محکمہ کسٹمز کے چار ملازمین بے ہوش  ہوگئے جبکہ کئی کو الٹیاں آنے لگیں جس کے بعد کسٹمز ہائوس کوعارضی طور پر بند کردیا گیا ہے، محکمہ کسٹمز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جب تک ہوا کا معیار ٹھیک نہیں ہوتا ملازمین چھٹی پر رہیں گے۔

شپنگ ذرائع کا کہناہےکہ ہوا کی کوالٹی اور زہریلے مادے ہونے کی وجہ سے پی این ایس سی ورکشاپ بھی بند کردی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:چین کا ڈیٹ ٹریپ: سری لنکا، نمیبیا کے بعد کینیا کی بندرگاہ پر قابض

واضح رہے کہ سوموار کی صبح کراچی کے علاقے کیماڑی میں ممکنہ طور پر زہریلی گیس کے اخراج سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 6 ہوگئی جبکہ 2 کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔

کیماڑی کے علاقے میں فضائی صورتحال خراب ہونے سے مجموعی طور پر 130 سے زائد افراد متاثر ہوئے تھے جن میں سے اکثریت کو علاج کے بعد گھر بھیج دیا گیا۔

زہریلی گیس کے اخراج کے بعد کیماڑی اور اس سے ملحقہ علاقوں میں موجود تعلیمی اداروں میں طالبعلموں کو جلدی چھٹی دے دی گئی۔

شہریوں میں خوف ہراس پھیلنے کے باعث متاثرہ علاقوں میں لوگ گھروں تک محدود ہوکر رہ گئے جس سے کاروباری سرگرمیاں متاثر اور سڑکیں پر آمد و رفت معمول سے کم ہے۔

ایدھی فائونڈیشن کے مطابق 20 سے 25 افراد کو کلفٹن کے ایک ہسپتال میں رکھا گیا ہے اورانہیں کسی وائرس کے خدشے کے پیش نظر ایک ہی وارڈ تک محدود کیا گیا ہے ۔

اس سے قبل یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ گیس کراچی بندرگاہ پر کسی جہاز سے لیک ہو ئی ہے، تاہم پولیس اور کراچی پورٹ ٹرسٹ کے ترجمان نے اس کی تردید کی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here