اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے بے نامی زونز نے سندھ اور پنجاب میں 25 سیاست دانوں کے آٹھ ارب روپے سے زیادہ بے نامی اثاثے رکھنے کے خلاف اپنی تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے، یہ تمام کیسز نہایت ہائی پروفائل ہیں جنہوں نے 71 بے نامی اداروں کے نام پر ہزاروں کنال اراضی اور اثاثے رجسٹرڈ کروا رکھے ہیں۔
لاہور زون میں اس وقت 15 بے نامی معاملات پر تفتیش ہو رہی ہے جب کہ کراچی اور اسلام آباد زون میں ایسے معاملات کی تعداد پانچ، پانچ ہے۔
اسلام آباد زون نے ساڑھے سات ہزار کنال بے نامی اراضی کے ایک معاملے میں مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنما اور سینیٹ کے رُکن تنویر خان کے خلاف بے نامی ایکٹ کے تحت چھ ریفرنسز دائر کیے ہیں۔
اسلام آباد زون میں ہی ایک اور بے نامی اراضی کا معاملہ زیرتفتیش ہے جس کے بارے میں یہ خبریں زیرگردش ہیں کہ یہ معاملہ شریف خاندان سے تعلق رکھتا ہے۔
اسلام آباد زون میں زیرتفتیش دیگر تین معاملات سے متعلق حکام نے کوئی تفصیل ظاہر نہیں کی۔ تاہم ذرائع کے مطابق، یہ تینوں معاملات بھی سیاست دانوں سے ہی متعلق ہیں اور اسلام آباد زون میں زیرتفتیش پانچ معاملات میں 10 بے نامی دار ملوث ہیں۔
دوسری جانب کراچی زون میں زیرتفتیش پانچ اور لاہور زون میں زیرتفتیش 15 معاملات میں سے کسی ایک میں بھی اب تک کوئی ریفرنس دائر نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ بے نامی ایکٹ کے تحت اب تک 10 ریفرنسز دائر کیے جا چکے ہیں۔