لاہور: چئیرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے کہا ہے کہ ملک میں توانائی کی ضروریات پوری کرنے اور پانی کے ذخائر کو محفوظ کرنے کے لیے مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر 2025ء میں مکمل کر لی جائے گی۔
چئیر مین واپڈا نے کہا کہ مہمند ڈیم دنیا میں پانچواں بڑا کنکریٹ سے بنایا گیا ڈیم ہے، جسکی بروقت تکمیل کے لیے دن رات تعمیراتی کام جاری ہے۔
جنرل مینجر لینڈ ایکوزیشن واپڈا، ری سیٹلمنٹ بریگیڈئیر (ر)شعیب تقی، جنرل مینجر اور پراجیکٹ ڈائریکٹر جاوید آفریدی، کنسلٹنٹ، کنٹریکٹرز اور واپڈا کے سینئیر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔
چئیر مین واپڈا نے اس دوران زیرِ تعمیر منصوبے سے منسلک سڑکوں، دفاتر، سرنگوں، فصلوں کو پانی لگانے والی سرنگ اور دوبارہ سے تالاب کو ریگولیٹ کرنے کے عوامل کا معائنہ کرنے کے لیے دورہ کیا۔
انہوں نے کہا منصوبے کے لیے مطلوبہ زمین کو خیبر پختونخوا حکومت، مقامی لوگوں، ضلعی انتظامیہ مہمند اور واپڈا کے لینڈ ایکوزیشن اور ری سیٹلمنٹ افسران کی کوششوں اور تعاون کی بدولت حاصل کر لیا گیا ہے۔
مزمل حسین نے مزید کہا کہ مقامی لوگوں کی سماجی و معاشی ترقی اور لوگوں کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے منصوبے پر 4.53 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔
انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں سکیورٹی فورسز کے بہترین اقدامات کے سبب منصوبے کو پایہء تکمیل تک پہنچانے کے لیے دن رات کام ہو رہا ہے۔
منصوبے کے مثبت نتائج پر بات کرتے ہوئے چئیرمین واپڈا نے کہا کہ مہمند ڈیم تاریخی منصوبہ ہے جو پانچ دہائیوں سے اختلافات کی بناء پر تاخیر کا شکار ہوا لیکن اب یہ منصوبہ پانچ سال اور آٹھ ماہ میں مکمل کر لیا جائے گا اور ہزاروں شہری منصوبے سے مستفید ہوں گے۔
منصوبے کی خصوصیات بتاتے ہوئے چئیرمین واپڈا نے کہا اس ڈیم میں 1.2 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے جس سے 800 میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکے گی۔
مہند ڈیم سے چار سدہ، پشاور اور نوشہرہ کو سیلابی صورتحال سے پیش آنے والے مسائل سے بچانے میں مدد ملے گی جبکہ یہ نیشنل گرڈ میں سالانہ کم لاگت کی ہائیڈل بجلی کے 2.86 ارب یونٹس فراہم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ڈیم سے تقریباََ 300 ملین گیلن پانی پشاور کے شہریوں کو پینے کے لیے فراہم کیا جا سکے گا۔