پاکستان نے تمام مطلوبہ معاشی اہداف حاصل کر لیے ہیں: آئی ایم ایف کا اعلامیہ

زرمبادلہ کے ذخائر توقع سے زیادہ رفتار سے بڑھ رہے ہیں، مالیاتی خسارہ کم ہواہے، محصولات کے بڑھنے کی شرح حوصلہ افزا ہے، اعلامیہ

700

اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ  پاکستان نے کارکردگی کے لحاظ سے تمام مطلوبہ معاشی اہداف حاصل کر لیے ہیں اور اسکی معیشت میں بتدریج استحکام آ رہا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر توقع سے زیادہ رفتار سے بڑھ رہے ہیں، مہنگائی بھی آہستہ آہستہ کم ہو جائے گی۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان دوسرے جائزہ مذاکرات مکمل ہوگئے ہیں اور مارچ میں پاکستان کو 45 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط موصول ہونے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔

آئی ایم ایف نے 3 سے 13 فروری تک جاری رہنے والے مذاکرات کا اعلامیہ جاری کر دیا جس کے مطابق پاکستان نے دسمبر تک تمام معاشی اہداف اور اسٹرکچرل بینچ مارکس حاصل کر لیے ہیں۔

واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کمیونیکیشن جیری رائس نے کہا ہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران اصلاحات اور معاشی پالیسیوں کے حوالے سے پاکستان نے اچھی کارکردگی دکھائی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کیا آئی ایم ایف کی پالیسیاں واقعی پاکستانی معیشت کو تباہ کررہی ہیں؟ وزارت خزانہ کا جواب سامنے آگیا

آئی ایم ایف کے اعلامیے میں اعتراف کیا گیا کہ مہنگائی میں ڈالر کے ایکسچینج ریٹ کے اثرات کم ہونا شروع ہوئے ہیں، محصولات کے بڑھنے کی شرح حوصلہ افزا ہے۔ آمدن بڑھنے سے سماجی شعبے کے لیے فنڈز بڑھائے گئےہیں۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی حکام کیساتھ آئی ایم ایف وفد کی ملاقات مثبت رہی ہے، پاکستان نے اصلاحات پر عملدرآمد کیا جبکہ مالیاتی خسارہ بھی کم ہوا ہے،  پاکستان میں ایکسچینج ریٹ حقیقت کے قریب ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کی درخواست منظور، آئی ایم ایف نے ٹیکس ہدف میں دوسری بار کمی کرتے ہوئے 4.8 کھرب روپے مقرر کردیا

اس سے قبل آئی ایم ایف  نے فیڈر ل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی درخواست منظور کرتے ہوئے ٹیکس ہدف میں دوسری بار کمی کردی ہے ، جس کے بعد ایف بی آر کو 5238ارب روپے کی بجائے رواں مالی سال کے اختتام تک 4800ارب روپے (4 کھرب 8 ارب روپے) کا ٹیکس ہدف پورا کرنا ہوگا۔

وزیر اعظم عمران خان کی معاشی ٹیم نے  بھی پاکستان کے دورے پر موجود آئی ایم ایف کے وفد پر واضح کیا کہ مزید کسی قسم کے ٹیکس عائد کیے جائیں گے نہ گیس کی قیمتیں مزید بڑھائی جائیں گی اور نہ ہی منی بجٹ پیش کیا جائیگابلکہ کچھ اثاثوں کی نجکاری کرکے نان ٹیکس آمدن حاصل کی جائے گی۔

واضح رہے کہ 3 جولائی 2019  کو آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالرز کے بیل آئوٹ پیکج کی منظوری دی تھی جو تین سال کے دوران قسط وار جاری کیے جائیں گے۔

پاکستان کو اب تک آئی ایم ایف سے ایک ارب 44 کروڑ ڈالرز قرضے کی دو قسطیں مل چکی ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here