کراچی: معاشی حالات کی ابتری کے باوجود آٹو سیکٹر کے حالات کچھ بہتر ہوئے ہیں جیسا کہ گزشتہ ماہ جنوری میں ہونڈا اور انڈس موٹر کمپنی کی سیلز میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
ہونڈا کی فروخت میں 120 فی صد اضافہ ہوا جیسا کہ جنوری 2020 میں اس کے 2,210 یونٹ فروخت ہوئے جو دسمبر 2019 میں محض 1,005 ہی فروخت ہوئے تھے۔ اسی طرح انڈس موٹرز کی فروخت میں 72 فی صد اضافہ ہوا اور دسمبر 2019 میں اس کے 2,332 یونٹ فروخت ہوئے تھے جو جنوری 2020 میں بڑھ کر 4,022 ہو گئے۔
تاہم، پاک سوزوکی کی سیلز میں کمی آئی ہے جب کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ یہ اس وقت آٹو سیکٹر کی سب سے بڑی کمپنی ہے۔ اس کی سیلز میں 36 فی صد کمی آئی ہے جیسا کہ دسمبر 2019 میں کمپنی نے 8,732 یونٹ فروخت کیے جن کی تعداد جنوری 2020 میں کم ہو کر 5,555 ہو گئی۔ سوزوکی کلٹس کے علاوہ سوزوکی کی ہر گاڑی بشمول ویگن آر، آلٹو، سوئفٹ اور راوی کی فروخت میں کمی آئی ہے۔
اے کے ڈی سکیورٹیز سے منسلک اینالسٹ شاہ رُخ سلیم اس صورت حال کی وضاحت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ سیلز میں کمی کی وجہ جنوری 2020 میں ایل سی ویز کے حوالے سے آنے والی طلب میں کمی ہے۔ انہوں نے مزید کہا، کمپنی نے اعلان کیا تھا کہ وہ جنوری 2020 میں گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کرے گی جس کے باعث دسمبر 2019 میں معمول سے زیادہ پری بکنگز ہوئیں۔ تاہم، سوزوکی کلٹس کی قیمت میں 31 جنوری 2020 کو اضافہ کیا گیا جس کے باعث اس کی سیلز 85 فی صد بڑھی ہے۔
2020 کے پہلے ماہ کے دوران نسان گندھارا کا بھی آٹو سیکٹر کی پرفارمنس میں بہتری کے تناظر میں معمولی سا کردار رہا۔ دسمبر 2019 میں اس کے 176 یونٹ فروخت ہوئے اور جنوری 2020 میں یہ تعداد بڑھ کر 253 یونٹس ہو گئی اور یوں نسان گندھارا کی گاڑیوں کی فروخت میں 47 فی صد اضافہ ہوا۔
سٹینڈرڈ کیپیٹل سکیورٹیز یہ تجویز دیتی ہے کہ اگرچہ عارضی طور پر گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے لیکن یہ مالی سال 18-2017 کے اعداد و شمار سے میل نہیں کھاتا جس کی وجہ موجودہ معاشی حالات ہیں، یہ ممکن ہے کہ بڑھتی ہوئی سیلز کچھ مہینوں کے لیے برقرار رہے۔