جنوری میں ترسیلات زر میں 9.9 فیصد کمی، ٹی بلز کی نیلامی سے 274.5 ارب روپے حاصل ہوئے: سٹیٹ بینک

فری لانس سروسز کے لیے ادائیگی کی حد 5 ہزار ڈالر مہینہ فی فرد سے بڑھا کر 25 ہزار ڈالر کردی گئی

1042

کراچی: سٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ جنوری 2020 میں بیرونِ ملک پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلات زر میں 9.9 فیصد کمی ہوئی ہے۔

سٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق جنوری 2020ء میں اووسیز پاکستانیوں نے 1.9 ارب ڈالر کی ترسیلات زر بھیجیں جو دسمبر 2019ء میں 2.9 ارب ڈالر تھیں۔

البتہ یہ ترسیلات زر گزشتہ سال جنوری کے مقابلے میں 9.3 فیصد سے 163.2 ملین ڈالر زیادہ ہیں،  جنوری 2019 میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 1.744 ارب ڈالر کی ترسیلِ زر بھیجیں تھیں۔

سب سے زیادہ سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے 433.4 ملین ڈالر، یو اے ای سے 395 ملین ڈالر، امریکہ سے 335 ملین ڈالر  اور برطانیہ سے 299.1 ملین ڈالر بھیجے۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2020 کے پہلے سات ماہ کے دوران بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلات زر 13.3 ارب ڈالر رہیں تھیں۔

مرکزی بینک کے مطابق جنوری 2020ء اور دسمبر 2019ء میں بھیجی جانے والی ترسیل زر کے موازنےسے تمام ملکوں میں کمی دیکھی گئی۔

دوسری جانب سٹیٹ بینک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حکومت نے ٹریژری بلز کی مد میں 274.5 ارب روپے وصول کیے ہیں جو کہ ہدف سے کم ہیں۔

سٹیٹ بینک نے ٹی بلز کی آئندہ نیلامی کی تاریخ 26 فروری مقرر کر کے 300 بلین روپے کا ہدف رکھا ہے۔

اس کے علاوہ اسٹیٹ بینک نے آئی ٹی میں فری لانس سروسز کیلئے ادائیگی کی حد کو 5 گنا بڑھا دیا۔

یہ فیصلہ بزنس سے صارفین کے درمیان ترسیلات زر کے مقامی ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے ہونے والی ٹرانزیکشنز کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

اس کے نتیجے میں فری لانس سروسز کے لیے ادائیگی کی حد کو 5 ہزار ڈالر مہینہ فی فرد سے بڑھا کر 25 ہزار ڈالر کردیا گیا ہے۔

مرکزی بینک کے مطابق جنوری 2020 میں فری لانس سروسز برآمد کرنے کی شرح میں 10.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان  کی زیر صدارت انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق اجلاس میں اسٹیٹ بنک کے نمائندے نے  فری لانسرز کے لئے ترسیلات زر کی ماہانہ حد 25 ہزار ڈالر تک بڑھانے کا عندیہ دیا تھا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here