بدین گیس فیلڈز سے 30 ملین کیوبک فٹ  گیس سوئی  سدرن کے ترسیلی نظام میں شامل

ایکسپوریشن کی ذمہ دار کمپنی کیساتھ سیلز پرچیز کا معاہدہ تاخیر کا شکار، قومی خزانے کو 50 ملین ڈالر نقصان ، صارفین کیلئے گیس شائد سستی نہ ہو، ذرائع

655

اسلام آباد: بدین میں گیس کے ذخائر سے 30 ایم ایم سی ایف ڈی گیس سوئی  سدرن گیس کمپنی کے کے ترسیلی نظام میں شامل کردی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ بدین فور سائوتھ گیس فیلڈز سے روزانہ 30 ملین کیوبک فٹ گیس سوئی سدرن کے سسٹم میں شامل ہو گی تاہم ابھی تک اس کی قیمت کا تعین نہیں کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس گیس کی رائیلٹی سندھ حکومت حاصل کرے گی جبکہ وفاقی حکومت ٹیکسوں کی مد میں اربوں روپے کمائے گی، اس کے علاوہ پاکستان کا سالانہ درآمدی بل بھی کم ہو جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:گیس بحران ، نئی سپلائی سکیموں کا کیلئے  سرٹیفکیٹ حاصل کرنا لازمی قرار

ذرائع نے بتایا اگرچہ بدین فیلڈز سے گیس سات ماہ قبل دریافت ہوئی تاہم ڈائریکٹوریٹ جنرل آف پٹرولیم کنسیشن (DPGC) عمران احمد نے گیس نکالنے والی کمپنی کیساتھ سیلز اور پرچیز کا معاہدہ کرنے میں تاخیر کی جس کی وجہ سے ملک کو مبینہ طور پر 50 ملین ڈالر نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے، اسی لیے ہو سکتا ہے سسٹم میں شامل کی گئی گیس صارفین کیلئے سستی نہ ہو۔

یہ بھی پڑھیں:زرعی شعبے اور صنعتوں کو ٹیکس کے بغیر گیس فراہم کی جانی چاہئے، سپریم کورٹ

ذرائع کا کہنا ہے کہ گیس پرائسنگ قوانین 2013 کے تحت ایکسپلوریشن کمپنی0.25 ایم ایم بی ٹی یو کے حساب سے اضافی پریمیم کا تقاضا کر رہی تھی۔ تاہم ڈائریکٹوریٹ جنرل آف پٹرولیم کنسیشن نے اضافی پریمیم دینے سے انکار کیا اور پروڈکشن شروع کرنے کیلئے مبینہ طور پر کمپنی پر دبائو ڈالا۔

حتیٰ کہ وزیر اعظم کے مشیر برائے پٹرولیم ندیم بابر  نے کمپنی کو پروڈکشن شروع کرنے اور بعد میں قیمت متعین کرنے کا کہا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here