شنگھائی: چین میں کرونا وائرس پھیلنے کے باعث ریٹیل شاپس زیادہ عرصہ بند رہیں اور پیداواری شعبے نے کام جلد شروع نہ کیا تو پہلی سہ ماہی میں سمارٹ فونز کی فروخت 50 فیصد سے کم رہنے کا امکان ہے۔
ریسرچ فرم کینالیس کے مطابق چین کی سمارٹ فونز کی شپمنٹس پہلی سہ ماہی میں سال کے دوران آدھی رہنے کا امکان ہے، جبکہ آئی ڈی سی، ریسرچ فرم کے اعدادوشمار میں ٹیک سیکٹر کی سیلز میں 30 فیصد کمی کی نشاندہی کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس پھیلنے سے چین کی مینوفیچرنگ انڈسٹری منجمد ہو کر رہ گئی ہے۔
کینالیس نے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے اب تک 900 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
چین کی ٹاپ وینڈرز سمارٹ فونز کمپنی ہواؤے اس سال 5جی متعارف کرنے کے لیے امید کر رہی تھی کہ سمارٹ فونز کی بڑی مارکیٹ میں 5 جی کے ذریعے انکی فروخت طویل مدت بعد دوبارہ بہتر ہو گی۔
کینالیس ریسرچ نےگزشتہ ہفتےاپنی رپورٹ میں کہا کہ دکانداروں کی مصنوعات متعارف کرانے کی تقاریب کو چین میں پبلک ایونٹس کی اجازت نہ ملنے پر منسوخ یا تاخیر کی گئیں۔
ریسرچ رپورٹ میں کہا گیا دکانداروں کو چین میں اپنی مصنوعات متعارف کرانے کے لیے وقت درکار ہو گا جس سے 5 جی کی شپمنٹس کم رہنے کا امکان ہے۔
موبائل فونز کی کمپنی ایپل نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ چین میں ریٹیل سٹورز بند رکھنے کی مدت میں توسیع کی تھی اور نئے سٹورز کھولنے کے لیے تاریخ کا حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چین میں موبائل فیکٹریز وقت پر کام کا آغاز نہیں کرتیں تو انہیں نئے ماڈلز مارکیٹ میں متعارف کرانے میں بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑے گا۔