اسلام آباد: پیپسی کو افریقہ، مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) یوجین ولمسین نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ پیپسی کو پاکستان میں سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والی کمپنیوں میں سے ایک ہے۔
وزیراعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق دائود اور بورڈ آف انوسٹمنٹ کے چیئرمین سید زبیر حیدر گیلانی بھی ملاقات میں موجود تھے۔
یوجین ولمسین نے وزیراعظم کو پیپسی کو کی پاکستان میں سرمایہ کاری کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کمپنی میں بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر قریباً 60 ہزار لوگ کام کر رہے ہیں اور ملک بھر میں قریباً سات لاکھ ریٹیلرز کا نیٹ ورک بھی کام کر رہا ہے جو اپنی معاش کے لیے پیپسی کو کی مصنوعات پر انحصار کرتے ہیں۔
انہوں نے پیپسی کو کی حالیہ سرمایہ کاری کے بارے میں کرتے ہوئے کہا کہ ملتان میں کامیابی کے ساتھ نئے سنیک پلانٹ کا افتتاح کیا جا چکا ہے۔ سی ای او نے کمپنی کے بوٹلنگ پلانٹ کی صلاحیت بڑھانے اور ریٹل، ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک میں توسیع کے لیے کی جانے والی سرمایہ کاری کے بارے میں بھی آگاہ کیا جس کے باعث ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوئے ہیں، معاشی سرگرمیوں اور حکومتی ریونیوز میں اضافہ ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: ملتان میں 63 ملین ڈالر سے لگائے گئے پیپسی کے نئے گرین فیلڈ پلانٹ سے پیداوار کا آغاز
انہوں نے کمپنی کے پاکستان میں سماجی ترقی کے لیے جاری منصوبوں پر بھی بات کی اور ایسے منصوبے شروع کرنے کی خواہش کا اظہار کیا جن کے تحت پاکستان کے باصلاحیت نوجوانوں کے لیے ملازمت کے مواقع بڑھائے جائیں۔
یوجین ولمسین نے بالخصوص پاکستان میں آلوئوں کی فصل کی کاشت میں دلچسپی ظاہر کی جس کے لیے انہوں نے ایریگشن اور پانی کو ذخیرہ کرنے کے موثر منصوبے شروع کرنے پر بات کی۔
سی ای او نے گزشتہ برس نیدر لینڈز کی ملکہ میکسیما کے دورہ پاکستان کو یاد کرتے ہوئے پیپسی کو کی جانب سے سماجی ترقی کے لیے خواتین کو بااختیار بنانے اور معاشی سرگرمیوں میں ان کی شمولیت کے لیے کی جانے والی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔
مزید پڑھیں: کاپی رائٹس کی خلاف ورزی: آلو کی خاص قسم کاشت کرنے پر پیپسی کولا نے 4 کسانوں پر کروڑوں روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا
وزیراعظم عمران خان نے پیپسی کو کے موجودہ کاروباری وینچرز کے علاوہ پاکستان میں مستقبل کے مجوزہ منصوبوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی سرمایہ کاری کے لیے موزوں پالیسیوں کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے بہت سے مواقع پیدا ہوئے ہیں اور اب وہ متنوع شعبوں میں اپنے کاروبار کو وسعت دے سکتے ہیں۔
وزیراعظم نے پیپسی کو کے سی ای او سے پاکستان میں ڈیری سیکٹر کی ترقی کے لیے امکانات پربات کی کیوں کہ اس حوالے سے ملک میں بہت زیادہ امکانات موجود ہیں۔