اسلام آباد:فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے انسداد بے نامی کے شعبہ نے سندھ کے شہر عمرکوٹ میں اربوں روپے مالیت کی 900 ایکڑ زمین کا پتہ چلایا ہے۔
ذرائع نے کہا ہے کہ انسداد بے نامی انیشی ایٹیو زون 111 نے 900 ایکڑ بے نامی اراضی کے بارے میں معلوم کیا ہے جس پر لیلو مال ولد مولو مال، کے آئی گاندھی، ٹی آئی گاندھی اور کے آئی گاندھی نے حقِ ملکیت جتایا۔ بے نامی دار لیلو مال ولد مولو لال نے ضلع عمر کوٹ کی تحصیل کنری کے موضع گوراہی میں واقع قریباً 906 ایکڑ اراضی کی ملکیت کا دعویٰ کیا۔
اسی طرح دیگر تین بے نامی داروں ایم آئی گاندھی، ٹی آئی گاندھی اور کے آئی گاندھی نے تحصیل کنری ضلع عمر کوٹ کے موضع مالوک شاہ کے علاوہ موضع راجاری میں اراضی پر ملکیت کا دعویٰ کیا اور ان کا اس اراضی میں حصہ بالترتیب 15-116 اور 16-112 بنتا ہے۔
بے نامی داروں کو اگلے احکامات کے جاری ہونے تک اراضی پر کام روکنے اور پابندی عائد کرنے کے لیے نوٹس جاری کر دیا گیا ہے، انسداد بے نامی انیشی ایٹیو زون 111 نے بے نامی ٹرانزیکشن (پابندی) ایکٹ 2017 کے تحت تین ماہ کے عرصہ کے لیے اراضی کو قرق کر دیا ہے۔
ذرائع نے کہا ہے کہ محکمہ زمین کے حقیقی مالک کے بارے میں معلوم کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس حوالے سے تفتیش جاری ہے۔ ان لینڈ ریونیو کے افسر ڈاکٹر بشیر اللہ کی تعیناتی کے بعد انسدادِ بے نامی انیشو ایٹیو کی ملک بھر میں سرگرمیوں کا دائرہ کار وسیع ہوا ہے۔ انسداد بے نامی انیشو ایٹیو نے سیاست دانوں اور بزنس مینوں کے خلاف 10 ارب روپے مالیت کے 15 سے زیادہ ریفرنس عدالت میں دائر کیے ہیں۔
آٹھ ریفرنس اومنی گروپ، چھ سینیٹر چودھری تنویر اور دیگر کے خلاف درج کیے گئے ہیں۔ انسداد بے نامی زون 111 کراچی اسلام آباد اور لاہور میں قائم دیگر زونز سے زیادہ سرگرم ہے جیسا کہ اس نے عدالت میں بے نامی داروں کے خلاف زیادہ ریفرنسز دائر کیے ہیں۔