اسلام آباد: فیڈرل سروسز ٹربیونل (FTS)نے محکمہ کسٹمز کے گریڈ 21 کے افسر کی کرپشن منظر عام پر لانے پر معطلی کا سامنا کرنے والے اہلکار کو عہدے پر بحال کردیا ہے۔
عامر شبیر ریجینل آفس گوجرانوالا میں کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن وِنگ میں تعینات تھے، انہوں نے چیئرمین ایف بی آر، وفاقی محتسب، نیب اور چیف جسٹس آف پاکستان کواُس وقت کے ڈائریکٹر جنرل کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشنز شوکت علی کی کرپشن اور قواعد کی خلاف ورزی کے خلاف درخواست دی اور ثبوت پیش کیے تھے۔
اپنی درخواست میں عامر شبیر نے الزام لگایا تھا کہ گریڈ 21 کے ڈائریکٹر جنرل شوکت علی نے کرپشن کا ارتکاب کیا ہے جس سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا ہے، ان کے خلاف کئی فورمز پر تحقیقات ہو رہی ہیں لیکن وہ اپنی کرپشن کے خلاف ہر انکوائری پر اثر انداز ہو جاتا ہے۔
عامر شبیر کے مطابق سابق ڈائریکٹر اور کسٹمز ڈیپارٹمنٹ میں انکے ساتھیوں نے انہیں سزا دیتے ہوئے پہلے گوجرانوالا سے مردان تبدیل کیا اور پھر اچانک نوکری دے ہٹا دیا۔
اس حوالے سے اب بھی ایک اعلیٰ افسر کے خلاف نیب راولپنڈی میں انکوائری چل رہی ہے۔
عامر شبیر نے جولائی 2018 ءمیں فیڈرل ٹربیونل کو اپنی معطلی کے حوالے سے درخواست دی تھی۔
جس پر فیصلہ سناتے ہوئے فیڈرل ٹربیونل اسلام آباد نے ایف بی آر کی جانب سے عامر شبیر کی معطلی کے احکامات کو کالعدم قرار دے دیدیا اور انہیں تمام مراعات کیساتھ اسی تاریخ سے بحال کرنے کا حکم دیا ہے جب انہیں نوکری سے نکالا گیا تھا۔