ارجنٹائن کا مالیاتی بحران سے نکلنے تک آئی ایم ایف کو قرض کی واپسی سے انکار

752

ہوانا: ارجنٹائن کی ناب صدر کرسٹینا فرنانڈس دی کرچنر نے کہا ہے کہ حکومت جب تک مالی بحران سے باہر نہیں نکل آتی، وہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کو قرض کی ایک پائی بھی ادا نہیں کرے گی۔

انہوں نے ہوانا انٹرنیشنل بک فیئر میں اپنی کتاب Sincerely کی تقریب رونمائی سے بات کرتے ہوئے کہا، ہم نے سب سے پہلے تو مالیاتی بحران سے نکلنے کے قابل ہونا ہے۔

مزید پڑھیں: ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی ارجنٹائن میں منعقدہ ٹیکسٹائل نمائش میں شرکت کرے گی

ارجنٹائن کی نائب صدر نے کہا، اگر مالیاتی بحران برقرار رہتا ہے تو کوئی بھی ایک پائی ادا نہیں کرے گا اور مالیاتی بحران سے نکلنے کے لیے بڑے پیمانے پر ریاستی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔

ارجنٹائن کو خودمحتار قرض داروں سے لیے گئے قرضے کی واپسی کے لیے 100 ارب ڈالر درکار ہیں جن میں  2018 میں آئی ایم ایف سے لیا گیا 57 ارب ڈالر کا قرضہ بھی شامل ہے۔

کرنسی کریش کر جانے، افراطِ زر میں غیرمعمولی اضافے اور سکڑتی ہوئی معیشت کے باعث دیوالیہ ہونے سے بچنے کے لیے آئی ایم ایف سے مذاکرات نہایت اہم ہیں۔ یہ امید ظاہر کی گئی ہے کہ آئی ایم ایف کا تکنیکی مشن اگلے ہفتے بیونس آئرس آ رہا ہے تاکہ فنڈ کے حوالے سے عائد کی گئی شرائط پر مذاکرات کر سکے۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کے فرسٹ ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ڈیوڈ لپٹن کی چھٹی

فرنانڈس ڈی کرچنر نے کہا، ارجنٹان کو آئی ایم ایف کے ڈیبٹ میں خصوصی رعایت ملنی چاہئے۔

وہ بائیں بازو کی سوچ کی حامل ایک عسکریت پسند پیرونسٹ ہیں جو گزشتہ برس سے متعدد بار اپنی صاحب زادی فلورینیسیا کرچنر سے ملاقات کے لیے کمیونسٹ کیوبا کا دورہ کر چکی ہیں جو وہاں اپنا علاج کروا رہی ہیں۔

ان کی کتاب کی پریزنٹیشن میں کیوبا کے صدر میگوئیل ڈیاز کنیل اور دیگر حکام کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔

یاد رہے کہ کرسٹینا کرچنر اس سے قبل ملک کی صدر اور خاتونِ اول بھی رہ چکی ہیں۔ ان کی کتاب گزشتہ برس کے ارجنٹائن کے حالات کی کہانیوں اور تاثرات پر مشتمل ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here