آئی ایم ایف کی پالیسیاں پاکستان کے لیے معاشی تباہی کا باعث: لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا انتباہ

771

لاہور: ایوان صنعت و تجارت لاہور کے صدر شاہد رشید بٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے، ملکی معیشت درست سمت میں نہیں جا رہی اور اس حوالے سے درپیش چیلنجوں سے فوری طور پر نمٹنے کی ضرورت ہے، اگر ایسا نہیں کیا جاتا تو مستقبل قریب میں ملکی معیشت کو بہت زیادہ نقصان پہنچ سکتا ہے۔

انہوں نے کہا، معاشی سست روی کے دوران ریونیو میں 17  فی صد اور بیرونی زرمبالہ کے ذخائر میں اضافہ حیران کن ہے اور اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ملک درست سمت میں نہیں جا رہا۔

مزید پڑھیں: پاکستان معاشی بحران سے نکل چکا، جاپان، جرمنی، ترکی بھی سرمایہ کاری کیلئے آ رہے ہیں

انہوں نے مزید کہا، شرح نمو نہات کم ہے لیکن اس کے باوجود ریونیو میں اضافہ ہو رہا ہے کیوں کہ ریونیو ڈیپارٹمنٹ ناخوش عوام اور بزنس کمیونٹی کو نشانہ بنا رہا ہے جب کہ حکام نے بااثر طبقے سے ٹیکس وصول کرنے کے لیے کوئی خاص اقدامات نہیں کیے۔

شاہد رشید بٹ نے کہا، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی جانب سے متعین کیا گیا ریونیو کا ہدف فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے لیے حاصل کرنا ممکن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنوری میں ایکسپورٹ میں تین اعشاریہ چار فی صد کمی آئی ہے جن کا حجم اب ایک اعشاریہ 96 ارب ڈالر ہو گیا ہے جس کی وجہ معاشی حالات، ری فنڈز پر بندش، سیاسی و معاشی عدم استحکام، توانائی کی قیمتیں اور دیگر ایشوز ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا، ایک جانب تو ایکسپورٹس میں کمی آ رہی ہے اور دوسری جانب بیرونی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ رہے ہیں جس کی وجہ نامناسب پالیسیاں ہیں۔ زیادہ شرح سود پر ہاٹ منی (وہ سرمایہ جو معاشی اداروں کے مابین ٹرانسفر کیا جاتا ہے تاکہ سود یا سرمایے میں اضافہ کیا جا سکے) کے حصول کے لیے اختیار کیا گیا طریقہ پائیدار نہیں ہے اور یہ معیشت کے لیے بہت زیادہ مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص صوبائی اور وفاقی بجٹ مکمل طور پر خرچ کرے: آئی ایم ایف

انہوں نے کہا، زیادہ شرح سود پر لیے جا رہے بیرونی فنڈز کسی بھی وقت واپس دینے پڑ سکتے ہیں جس کے باعث پاکستان میں بحرانی صورتِ حال پیدا ہو جائے گی اور انہی وجوہ کے باعث ماہرین اس پالیسی کے خلاف خبردار کر رہے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here