اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ملک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکٹر کی ترقی کے لیے ایک ہفتے میں جامع روڈ میپ تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔
روڈ میپ کے تحت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے بنیادی شعبوں میں 5G انٹرنیت شروع کرنا، بڑے شہروں میں موبائل فونز کو ٹاورز کے ساتھ فائبر آپٹک کے ذریعے منسلک کرنا اور دیگر اہم معاملات کے حوالے سے ڈیڈ لائنز کا تعین شامل ہے تاکہ آئی ٹی کے شعبہ کی ترقی کی راہ میں درپیش رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔
وزیراعظم نے یہ ہدایت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے ہونے والی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے جاری کی۔ وزراعظم کے مشیر کامرس عبدلرزاق دائود، وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان، آئی ٹی و ٹیلی کام کے حوالے سے وزیراعظم کی ٹاسک فورس کے شریک سربراہ ڈاکٹر عطاء الرحمان اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹریوں نے اجلاس میں شرکت کی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک کا مستقبل انفارمیشن ٹیکنالوجی سے منسلک ہے اور حکومت باصلاحت نوجوانوں کو فوائد فراہم کرکے اس شعبہ کی ترقی کو ترجیح دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ملک کے نوجوانوں میں بے پناہ صلاحیت ہے اور وہ آئی ٹی کے شعبہ میں مہارت بھی رکھتے ہیں اور اس شعبہ کی ترقی کے باعث ان کے لیے لاکھوں ملازمتیں پیدا ہوں گی۔
سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی شعیب صدیقی نے وزیراعظم کو باصلاحیت پروفیشنل نوجوانوں اور فری لانسرز کو دیے جانے والے فوائد، آئی ٹی کے شعبہ کی بڑھتی ہوئی برآمدات اور ان کو ٹیکسوں میں دی جانے والی رعایتوں، نوجوانوں کے لیے آسان قرضے، فری لانسرز کے لیے بیرون ملک سے ترسیلِ زر میں آسانی پیدا کرنے اور ویزا سے متعلق ایشوز پر بریف کیا۔
انہوں نے مزید کہا، آئی ٹی سیکٹر کی ترقی کے لیے جامع منصوبہ تشکیل دیا جا چکا ہے جس کے لیے متعلقہ محکموں کو ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں۔