سان فرانسسکو: آئی فون بنانے والی معروف کمپنی ایپل کو اپنے پرانے فونز کی رفتار صارفین کے علم میں لائے بغیر کم کرنے پر 25 ملین یورو (27 ملین ڈالر) جرمانہ کردیا گیا ہے۔
یہ جرمانہ فرانس کے فراڈ پر نظر رکھنے والے ادارے کی جانب سے کیا گیا ہے جس کے مطابق ایپل نے صارفین کو بتائے بغیر اپنے پرانے آئی فونز کی رفتار کم کردی تھی ۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق 2017ء میں ایپل نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ اس نے کچھ آئی فونز کی رفتار کم کی ہے مگر یہ ڈیوائس کی معیاد بڑھانے کے لیے کیا گیا تھا تاہم صارفین کو اپنی ڈیوائس اَپ گریڈ کرنے کی تجویز نہیں دی گئی۔
ایپل کی جانب سے کہا گیا تھا کہ آئی فون 6، 6 ایس اور آئی فون ایس ای کو اپڈیٹ کرنے کے لیے سافٹ وئیر جاری کیا گیا تھا جس سے مذکورہ فونز کی بیٹری کی کارکردگی بہتر کی جا سکتی ہے۔
ایپل کے مطابق مذکورہ ڈیوائسز میں لیتھیم آئیون بیٹریاں اپنی مدت پوری کرنے کے سبب مطلوبہ کرنٹ فراہم کرنے کے قابل نہیں تھیں جس کے نتیجے میں آئی فون دوسرے فونز کے مقابلے میں غیر متوقع طور پر بند ہوسکتا تھا۔
ایپل نے یہ بھی کہا تھا کہ فرانسیسی ادارے کے ساتھ معاملے کو حل کرلیا گیا ہے، تاہم فرانسیسی ادارے نے کہا ہے کہ معاہدے کے مطابق ایپل کو فرانسیسی زبان میں اپنی ویب سائٹ پر ایک ماہ کے لیے نوٹس لگانا چاہیے تھا لیکن کمپنی نے ایسا نہیں کیا اور ناہی اپنے صارفین کو بتایا کہ آئی او ایس (10.2.1 اور 11.2) انسٹال کرنے سے ان کے فونز کی رفتار کم ہوسکتی ہے۔