ٹوکیو: پاکستان، جاپان اور تھائی لینڈ میں گاڑیوں کی فروخت میں کمی کی وجہ سے سوزوکی موٹرز کارپوریشن کے منافع میں تین سالوں کے دوران تیسری سہ ماہی میں 11 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
اکتوبر سے نومبر تک سوزوکی موٹرز کا آپریٹنگ پرافٹ 51.8 ارب جاپانی ین (471.34 ملین ڈالر) تھا جو گزشتہ سال کے آپریٹنگ پرافٹ 58 ارب ین سے کم اور مارچ 2016 کے مقابلے میں کم ترین تھا۔
کم از کم نو معاشی تجزیہ کاروں نے سوزوکی موٹرز کا اوسط منافع 58.4 ارب ین رہنے کی پیشگوئی کی تھی تاہم یہ اس سے کم رہا۔
سوزوکی نے خود بھی پیشگوئی کی تھی کہ سالانہ آپریٹنگ پروفٹ میں 40 فیصد کمی ہوگی اور اسے 200 ارب ین کا نقصان ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب جاپانی کار ساز ہونڈا نے بھی اپنے سالانہ منافع کے حوالے سے نظرثانی کی ہے اور کہا ہے کہ کورونا وائرس سے کاروباری نقصان کے اعدادوشمار شامل نہیں کیے گئے۔
ہونڈا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ نو ماہ (اپریل تا دسمبر) کے دوران اسکے منافع میں 20 فیصد کمی ہوئی ہے اوریہ 485.29 ارب ین (4.45 arb Dalr ) رہنے کی توقع ہے۔
تاہم کمپنی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اخراجات میں کمی سے اس کا سالانہ منافع 595 ارب ین تک جا سکتا ہے۔
ہونڈا کے ترجمان کے مطابق وہ جان لیوا کورونا وائرس سے متاثرہ چینی شہر ووہان میں صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں کہ 14 جنوری کو وہاں فیکٹری کھولی جائے یا نہیں۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے صرف چین میں ہلاکتوں کی تعداد 630 سے زائد ہو چکی ہے جبکہ دنیا کے دیگر حصوں میں بھی پھیل چکا ہے جس کی وجہ سے تجارتی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں ،۔
حال ہی میں ٹویوٹا نے اپنی سالانہ منافع کی تخمینے کو بڑھا دیا تھا، کمپنی کے مطابق اپریل سے دسمبر تک اسکی کاروں کی سیلز میں اضافے کی وجہ سے مجموعی منافع زیادہ ہونے کی توقع ہے۔
ٹویوٹا نے چین میں اپنی فیکٹریاں 16 فروری تک بند کر رکھی ہیں تاہم اب مزید ایک ہفتہ بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔