لاہور: وزیراعظم عمران خان کے مشیر خزانہ برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیط شیخ نے اشارہ دیا ہے کہ وفاقی حکومت فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سربراہ شبر زیدی کو جلد صحت یاب نہ ہونے پر ان کے عہدے سے ہٹا سکتی ہے۔
ایک نجی ٹیلی ویژن چینل سے بات کرتے ہوئے مشیر خزانہ نے کہاکہ ممکن ہےکہ حکومت کو شبر زیدی کے جلد صحت یاب نہ ہونے پر ایف بی آر کا چیئرمین تبدیل کرنے کا فیصلہ کرنا پڑے کیوں کہ حکومت منی بجٹ لانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا، ایف بی آر کے سربراہ علیل ہیں اور ہم ان کی جلد صحت یابی کے لیے پرامید ہیں۔
گزشتہ روز یہ خبر رپورٹ ہوئی کہ ایف بی آر کے سربراہ شبرزیدی نے طبی وجوہات کے باعث غیر معینہ مدت کے لیے رُخصت لی ہے۔
شبر زیدی اس سے قبل بھی چھ جنوری سے 19 جنوری تک ناسازی طبع کے باعث رخصت پر تھے جس کے باعث یہ افواہیں گردش کرنے لگیں کہ حکومت کی معاشی ٹیم کے درمیان اختلافات موجود ہیں، تاہم، ایف بی آر نے یہ تاثر رَد کر دیا تھا۔
مشیر خزانہ سے جب بجٹ اہداف حاصل نہ ہو سکنے پر بل متعارف کروانے کے حکومتی منصوبے کی تفصیل کے بارے میں استفسار کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ لفظ منی بجٹ متنازعہ ہوچکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا، معاشی مینجمنٹ ناگزیر ہے اور یہ ایک جاری رہنے والا عمل ہے۔ انہوں نے مزید کہا، فنانس ایکٹ کے پیش کیے جانے کے بعد اس میں تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔
حکومت مبینہ طور پر منی بجٹ کی صورت میں مالیاتی تبدیلیاں متعارف کروانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جس کے لیے ٹیکس عائد کرنے کے لیے مزید اقدامات کرنا ہوں گے جن پر ایف بی آر عملدرآمد کرے گا۔
حکومت اس تناظر میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف)کے وفد سے بھی مذاکرات کر رہی ہے۔