اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے کامرس، ٹیکسٹائل، انڈسٹری اور پروڈکشن عبدالرزاق دائود نے سینٹ میں یہ وضاحت کی ہے کہ ملکی برآمدات میں جولائی 2019 سے جنوری 2020 کے دوران دو فی صد اضافہ ہوا ہے۔
وزیراعظم کے مشیر نے وقفہ سوالات کے دوران بہت سے ضمنی سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں 25 فی صد، پولٹری مصنوعات کی برآمدات میں 50 فی صد اور فشریز کی برآمدات میں 28 فی صد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا، برآمدات میں اضافے کا یہ رجحان مقداری اعتبار سے ہے، معیاری اعتبار سے نہیں جس کی وجہ عالمی سطح پر جاری معاشی بحران ہے۔
مزید پڑھیں: لاہور: پاور ٹیرف تنازع، ٹیکسٹائل برآمدکنندگان کا وزیراعظم سے نوٹس لینے کا مطالبہ
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی، کیمیکل اور انجینئرنگ کی مصنوعات کے فروغ پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ ایکسپورٹ سیکٹر کے لیے گیس اور بجلی کے ٹیرف فکس کر دیے گئے ہیں۔
انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ وزارت خزانہ سٹریٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک 25-2020 کو حتمی شکل دینے کے عمل سے گزر رہی ہے تاکہ ان عوامل کا حل تلاش کیا جا سکے جو چھوٹے درجے کے انٹراپرینیورز کے لیے مسائل کا اضافہ بن رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: نیشنل ٹیرف پالیسی کی تیاری جاری ہے، وفاقی مشیر تجارت
19 نومبر 2019 میں وفاقی کابینہ نے قومی ٹیرف پالیسی (2024-2019) کی منظوری دے دی تھی۔ پالیسی کا مقصد ٹیرف کے ڈھانچے کو مکمل طور پر ٹریڈ پالیسی کی ترجیحات سے ہم آہنگ کرنا ہے۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا، تقریباً 43 کاروباری قونصلرز کا انتخاب کیا جا چکا ہے اور 35 پہلے سے ہی اپنی ڈیوٹی جوائن کر چکے ہیں جنہیں بیرون ملک تعینات کرنے سے قبل باقاعدہ تربیت فراہم کی جائے گی۔