سٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان برقرار 100 انڈیکس میں 159.84 پوائنٹس کی کمی

کے ایس ای 100 انڈیکس 159.84 پوائنٹس کم ہو کر 40724.41 پوائنٹس پر بند، غیر ملکی سرمایہ کاروں نے کُل 3.93 ملین ڈالر کے شئیرز فروخت کیے

574

کراچی: سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے چوتھے روز کے ایس 100 انڈیکس میں کاروبار کا آغاز مثبت رجحان میں ہوا لیکن بعد میں انڈیکس یہ رجحان برقرار نہ رکھ سکا جس کے نتیجے میں کاروبارکا اختتام منفی زون میں ہوا۔ 

گزشتہ سیشن (منگل) میں بھی غیر ملکی سرمایہ کاروں نے کُل 3.93 ملین ڈالر کے شئیرز فروخت کیے جن میں بینکنگ سیکٹر کے 1.48 ملین ڈالر، سیمنٹ 1.37 ملین ڈالر اور آئل اینڈ گیس سیکٹر کے 0.812 ملین ڈالر کے شئیرز فروخت ہوئے۔

موڈیز ریٹنگ ایجنسی نے کہا ہے کہ معاشی اعتبار سے پاکستان کا بینکنگ سسٹم آئندہ ایک سال سے ڈیڑھ سال تک مستحکم رہے گا۔

موڈیز کے مطابق پاکستان کا خودمختار کریڈٹ پروفائل گزشتہ ماہ کے دوران بہتر ہوا ہے جسکی وجہ سے حکومتی سکیورٹیز سے بینکوں کو مالی فائدہ ہوا جو ان کے اثاثوں کا 40 فیصد بنتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  پاکستانی معیشت کیلئے اصل نجات دہندہ کون؟ حکومت، فوج یا کوئی تیسرا؟

کے ایس ای 100 انڈیکس میں کاروبار کا آغاز 41028.85 پوائنٹس سے ہوا جو زیادہ سے زیادہ 41162.91 پوائنٹس تک گیا۔

بعد ازاں 100 انڈیکس 200.07 پوائنٹس کی کمی کے بعد 40684.18 پوائنٹس ہوا جو اسی اتار چڑھاؤ کے سبب 159.84 پوائنٹس کی نچلی سطح پر آ کر 40724.41 پوائنٹس پر بند ہوا۔

کے ایم آئی 30 انڈیکس 512.24 پوائنٹس کم ہو کر 65048.90 پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 95.46 پوائنٹس کم ہو کر 28398.38 پوائنٹس پر بند ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: سٹیٹ بنک آف پاکستان کی بنکوں کو ڈیجیٹل ادائیگیوں کے نظام کو بہتر بنانے کی ہدایت

100 انڈیکس میں جن سیکٹرز میں خسارے کا رجحان رہا ان میں توانائی سیکٹر میں 65.11 پوائنٹس کمی ہوئی، تیل و گیس کے شعبہ میں 40.49 پوائنٹس کمی دیکھنے میں آئی۔

اسی طرح 100 انڈیکس میں جن کمپنیز میں مندی کا رجحان دیکھا گیا ان میں حب پاور کمپنی لمیٹڈ 60.84 پوائنٹس، ایم سی بینک لمیٹڈ 38 پوائنٹس اور آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (اوجی ڈی سی ایل) میں 29.76 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

میٹکو فوڈز لمیٹد نے مالی سال 2020ء کی دوسری سہ ماہی کی کارکردگی کا اعلان کردیا۔ کمپنی کی سیلز میں سالانہ 6 فیصد کے حساب سے 1.68 ارب روپے کی کمی ہوچکی ہے۔

کمپنی کے اخراجات میں 50 فیصد اضافہ ہوا جبکہ اسے 2020ء کی دوسری سہ ماہی میں بیرونی زرمبادلہ میں 9 لاکھ 24 ہزار روپے تک نقصان اٹھانا پڑا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here