اسلام آباد: وفاقی کابینہ کے غیرپیداواری جائیدادوں کو فروخت کرنے کے فیصلے کے قریباً ایک برس بعد کابینہ کمیٹی برائے نجکاری نے حکومتی اداروں کی ملکیت 27 املاک کی نیلامی کی اجازت دے دی ہے۔
یہ فیصلہ وزیراعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی صدارت میں ہونے والے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں کیا گیا۔
قبل ازیں، کابینہ کمیٹی برائے نجکاری نے اس معاملے کا تفصیلیجائزہ لیا اور ٹرانزیکشن کمیٹی، بین الوزارتی کمیٹی اور نجکاری کمیشن بورڈ کی تجاویز پر مختلف وفاقی محکموں، ڈویژنز اور اداروں کی 27 املاک کی اوپن آکشن بڈنگ کی اجازت دیتے ہوئے 6.62 ارب ڈالر کی مجموعی ریزرو پرائس مقرر کی۔
نجکاری کمیشن نے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کو اجلاس میں آگاہ کیا کہ بڈنگ کا یہ عمل ممکنہ طور پر اپریل 2020 کے اختتام تک مکمل ہو جائے گا۔
ذرائع کے مطابق، ان املاک کے فروخت کرنے کی وجہ حکومت کے ذمے واجب الادا بھاری قرضے ہیں۔
قبل ازیں، مارچ 2019ء میں کابینہ نے کمیٹی کی جانب سے انتخاب کے عمل کے مکمل ہونے کے بعد ان املاک کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس تناظر میں نجکاری کمیشن میں ایک ایسیٹ مینجمنٹ سیل (Asset Management Cell ) قائم کیا گیا تاکہ اس حوالے سے جلد از جلد پیش رفت ہو سکے۔
کابینہ کے فیصلے کے مطابق، تمام وزارتوں اور ڈویژنز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کم از کم تین املاک کی فہرست نجکاری کمیشن کو ارسال کریں جو تمام تر رکاوٹوں سے پاک ہوں۔
کمیشن سرکاری محکموں کو بھی خط لکھا چکا ہے کہ وہ اپنی استعمال میں نہ آنے والی جائیدادوں کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کریں جس کے باعث 40 ہزار سے زیادہ جائیدادوں کی تفصیل جمع ہوئی ہے جن میں سے 27 غیر متنازعہ املاک کا انتخاب کیا گیا ہے۔