اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے (IMF) نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) کے چیئرمین کی ممکنہ تبدیلی پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
موجودہ چیئرمین ایف بی آر شبرز یدی صحت کے مسائل کی وجہ سے غیر معینہ مدت کیلئے چھٹی پر چلے گئے ہیں اور انکی جگہ نوشین جاوید بطور قائمقام چیئرمین فرائض انجام دے رہی ہیں ۔
سوموار کو صحافیوں کی جانب سے شبرزیدی کی غیر معینہ رخصت کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوال پر مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے بھی کوئی جواب نہیں دیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت شبرزیدی کی جگہ نیا چیئرمین ایف بی آر تعینات کرنے جا رہی ہے جس پر پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے آئی ایم ایف کے وفد نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شبر زیدی کی غیر موجودگی میں نوشین جاوید چیئرمین ایف بی آر تعینات
سوموار کو آئی ایم ایف کے نمائندوں نے وزارت خزانہ اور ایف بی آر حکام کیساتھ دو الگ الگ اجلاس کیے اور مشیر خزانہ حفیظ شیخ، گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر اور قائمقام چیئرمین ایف بی آر نوشین جاوید سے ملاقاتیں کیں۔
آئی ایم ایف حکام کے مطابق ایف بی آر میں اصلاحات اور ریونیو میں اضافے کیلئے شبرزیدی کی کارکردگی اچھی رہی ہے اور وہ رواں مالی سال کے ٹیکس ہدف کو پورا کرسکتے ہیں جبکہ نیا چیئرمین آنے کی صورت میں ایف بی آر کے ریونیو میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف حکام نے ایف بی آر میں تبدیلیوں کے حوالے سے اعتماد میں نہ لینے پر بھی تحفظات کا اظہار کیا ۔
یہ بھی پڑھیں: 6 ارب ڈالر قرض کی تیسری قسط، پاکستان کی کارکردگی کا جائزہ لینے آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا
اگرچہ شبرزیدی طبی بنیادوں پر چھٹی پر ہیں تاہم فنانس ڈویژن میں بہت سے افسران اس بات کو نہیں مانتے۔
ایف بی آر کے ایک افسر نے دعویٰ کیا ، ’’ ادارے کے معاملات میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی مداخلت اور ایک حالیہ اجلاس کے دوران رویے نے شبرزیدی کو پریشان کردیاتھا، حال ہی میں محکمہ کسٹمز میں تبادلوں کے حوالے سے بھی انہیں اعتماد میں نہیں لیا گیا، انہی وجوہات کی بناء پر شبرزیدی نے اپنے راستے الگ کر لیے۔‘‘
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف حکام نے وزارت خزانہ سے متوقع منی بجٹ کے حوالے سے بھی سوالات کیے اور انہیں یہ جان کر حیرت ہوئی کہ ضمنی بجٹ پیش کرنے کی تیاریاں بالکل مکمل ہو چکی ہیں ۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف وفد نجکاری کے طریقہ کار سے بھی مطمئن نہیں کیونکہ شرائط کے مطابق نجکاری کیلئے فنانشل ایڈوائزرز کی تعیناتی بیل آئوٹ پیکج پر دوسری نظرثانی سے شروع ہونا تھی، البتہ وفد نے بیرونی زرمبادلہ کے ذخائر پر اظہار اطمینان کیا۔