اسلام آباد: وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی نے کہا ہے کہ 14 اگست 2019 کو پولیتھین بیگز (شاپر) پر پابندی لگائے جانے کے بعد سے اب تک خلاف ورزی کرنے والوں کو 12 لاکھ روپے جرمانہ کیا ہے۔
وزارت ماحویاتئ تبدیلی میں ڈائریکٹر کیمیکلز اینڈ انچارج امپلی مینٹیشن ڈاکٹر ضیغم عباس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جرمانے عائد کرنے کی وجہ سے اسلام آباد اور گردو نواح میں 80 فیصد تک پولیتھین بیگز کے استعمال پر قابو پا لیا ہے اور جلد ہی 100 فیصد قابو پانے کیلئے کوشاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پابندی کا اطلاق کرنے والی ٹیموں نے 2100 کلو گرام پولی ایتھین بیگز کو قبضے میں لے کرجرمانے عائد کیے ہیں۔
ڈاکٹر ضیغم عباس نے کہا کہ قبضے میں لیے گئے پولیتھین بیگز سے ریسائیکلنگ کے بعد ایک ہزار سے زائد کچرے کیلئے استعمال ہونے والی باسکٹس اور ڈرمز بنائے جائیں گے جو وفاقی دارالحکومت کے مختلف سکولوں، ہسپتالوں اور سرکاری اداروں میں نصب کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پولیتھین بیگز پر پابندی کا مقصد شہریوں کو پلاسٹک اس کے سنگین اثرات سے بچانا ہے جو نہ صرف انسانی صحت پر اثر انداز ہو رہا ہے بلکہ وائلڈ لائف کو بھی متاثر کررہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں پہلی بار قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں ہول سیلرز اور کمپنیوں کو 1 لاکھ، دکانداروں کو 10 ہزار اور پولیتھین بیگز استعمال کرنے والے شہریوں کو 5 ہزار جرمانہ ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دوبارہ سے قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو اس سے بھی زیادہ جرمانہ کیاجا سکتا ہے۔