ڈیڑھ سال میں 4.11 کھرب روپے قرضہ لیا، وزارت خزانہ کی قرضوں میں 11.61 کھرب روپے اضافے کی وضاحت

728

اسلام آباد: وفاقی وزارت خزانہ نے میڈیا پر چلنے والی اُن خبروں کی وضاحت کی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے ڈیڑھ سال میں 11.61کھرب روپے قرضہ لیا ہے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بجٹ خسارے پر قابو پانے کیلئے گزشتہ 15 ماہ کے دوران صرف 4.11 کھرب روپے قرضہ لیا گیا۔ ڈیڑھ سال میں 11.61 کھرب روپے قرضہ لینے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

وزارت خزانہ کے مطابق فسکل رسپانسی بیلیٹی اینڈ ڈیٹ لیمیٹیشن ایکٹ 2005ء کے سیکشن 6 اور 7 کے تحت قومی اسمبلی کے سامنے قرضوں کے حوالے سے پالیسی بیان دیا گیا تھا اور ایسا بیان ہر سال ہی دیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: 6 ارب ڈالر قرض کی تیسری قسط، پاکستان کی کارکردگی کا جائزہ لینے آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا

وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ مذکورہ پالیسی بیان مالی سال 2018-19 اور 2020 کی پہلی سہ ماہی تک کے مجموعی دورانیے پر مشتمل تھا جو کہ تقریباََ 15 ماہ بنتا ہے اور قومی اسمبلی کو اسی مدت کے قرضوں کی تفصیلات اور مالیاتی کارکردگی بتائی گئی تھی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ مجموعی قرضے میں پانچ طرح کے قرضے شامل ہوتے ہیں جیسے کہ پبلک سیکٹر انٹائیٹیز (PSE) ڈیٹ، ڈیٹ آف کموڈٹی آپریشنز، فارن ایکسچینج لائیبلیٹیز آف سٹیٹ بینک اور پرائیویٹ سیکٹر کا بیرونی قرضہ۔

جولائی 2018 سے ستمبر 2019 تک 11.61 کھرب روپے مجموعی قرضے میں 3.54 کھرب (31 فیصد) روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے ہوا، جو کہ سابق حکومت کی بیرونی زرمبادلہ، صنعتوں اور تجارت سے متعلق خراب پالیسیوں کا مرہون منت تھا جس کی وجہ سے موجودہ حکومت کو بڑے کرنٹ اکائونٹ خسارے اور غیر متزلزل ایکسچینج ریٹ جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیے:مہنگائی کی شرح 14.56 فیصد ہو گئی، ایک ہفتے میں 14 اشیاء مہنگی

اسی طرح 3.13 کھرب (27 فیصد اضافہ) روپے کیش بیلنس اور فارن ایکسچینج لائیبلٹیز کی صورت اضافہ ہوا تاہم اسے قرضہ نہیں کہا جا سکتا۔ 4.11 کھرب روپے (35 فیصد اضافہ) قرضہ مالیاتی خسارے کو پورا کرنے کیلئے لیا گیا جبکہ مختلف سرکاری اداروں (PSEs)  نے اپنی ضروریات پوری کرنے کیلئے 0.47 کھرب روپے (4 فیصد اضافہ)، کموڈٹی آپریشنز کیلئے 0.08 کھرب روپے (-1 فیصد) قرضہ لیا گیا۔

وزارت خزانہ نے مزید کہا ہے کہ 0.25 کھرب روپے (2 فیصد اضافہ) اکائونٹنگ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں لیا گیا، نجی سیکٹر نے بھی بیرونی ذارئع سے 0.18 کھرب روپے (2 فیصد اضافہ) قرضہ لیا۔

واضح رہے کہ 31 جنوری کو وزارت خزانہ نے قومی اسمبلی میں قرضوں کے حوالے سے پالیسی بیان دیا تھا جس کا حوالے دیتے ہوئے میڈیا میں یہ خبریں شائع ہوئیں کہ تحریک انصاف کے ڈیڑھ سالہ دور حکومت میں ملکی قرضوں میں 11ہزار 610 ارب (11.61 کھرب) روپے اضافہ ہو گیا ہے اور پاکستان کا مجموعی قرضہ بڑھ کر 34 ہزار 241 ارب روپے ہو گیا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here