کورونا وائرس سے اموات میں اضافہ، تیل کی قیمتوں میں مزید کمی کے خدشات

813

نیو یارک: رواں ہفتے تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باعث آج تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے کیوں کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے گزشتہ برس چین سے کورونا وائرس پھیلنے کے باعث لگائی گئی گلوبل ایمرجنسی کے تحت عائد کی گئی تجارتی اور سفری پابندیوں کی مخالفت کی ہے۔

رواں ہفتے تیل کی قیمتوں میں قریباً چار فی صد کمی آئی اور یوں ان کی قیمت تین ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی اور سرمایہ کار اور ٹریڈرز میں پریشانی کی لہر دوڑ گئی کہ وائرس کا پھیلائو کس طرح تیل اور اس کی مصنوعات کی طلب پر اثرانداز ہو گا۔

سی ایم سی مارکیٹس میں مارکیٹ اینالسٹ مارگریٹ یانگ نے کہا ہے، ڈبلیو ایچ او کی جانب سے چین پر عائد کی جانے والی سفری اور تجارتی پابندیوں کی مخالف کے فیصلے کے باعث منڈی کا اعتماد بحال ہوا ہے، اس کے باوجود کہ ادارے نے عالمی ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کی ہے جس نے گزشتہ روز کورونا وائرس کو عوامی صحت کے تناظر میں ایمرجنسی سے تعبیر کرتے ہوئے عالمی تشویش کا باعث قرار دیا تھا جو 18 ملکوں میں پھیل چکا ہے اور اب تک 200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

تاہم، ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈھانوم جھیبریسس نے کہا کہ ادارہ چین کے سفر یا اس کے ساتھ تجارت پر پابندیاں عائد کرنے کی تجویز نہیں دیتا اور درحقیقت اس کی مخالفت کرتا ہے۔

اس کے باوجود کہ آج تیل کی قیمتیں بحال ہوئی ہیں، تجزیہ کار اب بھی محتاط ہیں اور انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر وائرس کا پھیلائو جاری رہتا ہے تو تیل قیمتوں میں کمی کے حوالے سے خدشات میں مزید اضافہ ممکن ہے۔ نیویارک کے  سینئر مارکیٹ اینالسٹ ایڈورڈ مویا کہتے ہیں، آج یہ امید پیدا ہونے کے باوجود کہ کرونا وائرس پر ممکنہ طور پر قابو پا لیا گیا ہے، تیل کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے تشویش کے برقرار رہنے کا امکان ہے۔

اٹلی کی حکومت نے اٹلی اور چین کے درمیان ایئر ٹریفک بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ ایئرفرانس، امریکن ایئرلائنز اور برٹش ایئرویز نے بھی چین جانے والی پروازوں پر بندش عائد کر دی ہے۔

مارگریٹ یانگ کہتی ہیں، دنیا بھر میں یوں الرٹ جاری کیے جانے کے باعث سفری طلب ممکنہ طور پر کم ہو گی اور ظاہر ہے، توانائی کی طلب میں بھی کمی آئے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here