اسلام آباد: ایوان صنعت و تجارت لاہور (ایل سی سی آئی) نے چین کے ساتھ ہر طرح کی تجارت روک دی ہے کیوں کہ کورونا وائرس کے باعث ہونے والی اموات کی تعداد 213 ہو گئی ہے اور عالمی ادارہ صحت نے اسے صحت کی عالمی ایمرجنسی قرار دیا ہے۔
ایک نجی ٹی وی چینل کی جانب سے دی جانے والی خبر کے مطابق، تاجروں نے چین جانے والی اپنی پروازوں کے علاوہ ویزوں کو بھی منسوخ بھی کر دیا ہے۔ مزیدبرآں، انہوں نے چین سے آنے اور جانے والے کنٹینرز کو بھی روک دیا ہے۔
دریں اثنا، حکومتِ پاکستان نے وائرس کے پھیلائو کے باعث فی الفور چین سے آنے اور جانے والی پروازوں کو منسوخ کر دیا ہے۔ ایڈیشنل سیکرٹری ایوی ایشن عبدالستار کھوکھر نے کہا ہے، ہم دو فروری تک چین کے لیے پروازوں کو منسوخ کر ر ہے ہیں جس کے بعد صورت حال کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے پروازوں کی بندش پر کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
واضح رہے کہ برٹش ایئرویز کورونا وائرس کے پھیلائو کی وارننگز کے باعث پہلے ہی چین کے لیے اپنی پروازوں کو منسوخ کر چکی ہے۔ فلائٹ آپریشنز کی منسوخی کے باعث چین میں مقیم پاکستانیوں کی تشویش میں اضافہ ہو گیا ہے اور وہ حکومت سے فوری طور پر ملک واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اگرچہ تمام تمام ملک ہی اپنے شہریوں کو ووہان سے لا رہے ہیں جو ہولناک وائرس کا مرکز ہے، تاہم پاکستان نے گزشتہ روز یہ اعلان کیا تھا کہ چین سے پاکستانیوں کا انخلا مناسب نہیں ہے۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا، ہم کوئی بھی ایسا جذباتی فیصلہ نہیں کرنا چاہتے جس کے باعث اس وائرس کو مزید فروغ حاصل ہو۔
انہوں نے مزید کہا، یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ووہان میں مقیم اپنے شہریوں کی مناسب دیکھ بھال کریں اور یہ دیکھیں کہ آیا ان کو مناسب خوراک اور روزمرہ کی اشیاء فراہم کی جا رہی ہیں یا نہیں۔
دوسری جانب چین کے قومی ہیلتھ کمیشن نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے 1982 معاملات کی تصدیق ہو چکی ہے اور متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد اب 9692 ہو گئی ہے۔