کراچی (مریم علی): گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ اگر آپکی بیوی یا بہن آپ سے زیادہ کماتی ہے تو برا مت منائیں۔ ذہین اور باصلاحیت خواتین کی قدر کریں اور انہیں ڈاکٹر، انجنیئر یا آئی ٹی ماہر بننے دیں۔
ان خیالات کا اظہار عمران اسماعیل نے بدھ کی شام گورنر ہائوس کراچی میں 10ویں انٹرنیشنل وومین لیڈرز کانفرنس کے عشایئہ میں بطور مہمانِ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
یہ کانفرنس ورلڈ بینک اور پاکستان وومین انٹرپرینیور نیٹ ورک فار ٹریڈ (WE-NET) کی جانب سے پاکستانی خواتین کو بااختیار بنانے کےلیے منعقد کی گئی۔
اس تقریب میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، نیو ورلڈ کنسیپٹس کی سی ای او یاسمین حیدر اور صدر بحرین انٹرنیشنل فیڈریشن آف بزنس شیخہ ہند بنت سلمان الخلیفہ نے شرکت کی۔
گورنر سندھ عمران اسماعیل نے اپنے خطاب میں کہا، ’’میرے زمانہ طالبعلمی میں لڑکیاں تعلیمی میدان میں زیادہ سرگرم رہتی تھیں جبکہ لڑکے ہمیشہ پڑھائی کی بجائے دیگر چیزوں میں دلچسپی رکھتے تھے‘‘
انہوں نے کہا کے بطور گورنر وہ سندھ کی جامعات کے وائس چانسلر بھی ہیں تو انہیں معلوم ہے کہ ہر سال لڑکوں کی نسبت 80 فیصد لڑکیاں یونیورسٹیوں سے پڑھ کر نکل رہی ہیں۔
گورنر سندھ نے کہا کہ مردوں کو چاہیے کہ وہ ذہین اور باصلاحیت خواتین کی قدر کریں اور انہیں ڈاکٹر، انجنئیر اور آئی ٹی پروفیشنل بننے دیں۔
عمران اسماعیل نے کہا کہ خواتین کو جو وہ کرنا چاہتی ہیں اسکی اجازت ہونی چاہیے۔ انہوں نے امریکہ اور یورپ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں خواتین اکثر مردوں سے بہتر عہدوں پر کام کرتی ہیں تو یہاں (پاکستان میں) ایسا کیوں نہیں ہو سکتا؟
گورنر سندھ نے کہا، ’’برا مت سمجھیں اگر آپ کی بیوی یا بہن آپ سے زیادہ کماتی ہیں۔‘‘
اس پر وہاں موجود ایک خاتون نے کہا کہ کتنا اچھا ہوتا اگر عمران اسماعیل کی بجائے انہیں گورنر سندھ بنا دیا جاتا۔
صدر WE-NET یاسمین حیدر نے کہا کہ انہوں نے یہ کانفرنس بالخصوص خواتین لیڈرز کے لیے شروع کی بلائی ہے کیونکہ وہ خود چاہتی ہیں کہ خواتین کا ایسا عالمی نیٹ ورک بنایا جائے جس سے دنیا بھر می خواتین فائدہ اٹھاسکیں۔
یاسمین حیدر نے کہا کہ ایک دہائی پہلے 21 فیصد پاکستانی خواتین کام کر رہی تھیں اب 26 فیصد کر رہی ہیں۔
ورلڈ بینک پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر الانگو پاتچامتھو نے کہا کہ بہت سے مردوں نے کاروبار میں خواتین کے ساتھ بین الاقوامی شہرت حاصل کی ہے۔
انہوں نے پاکستان میں خواتین کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیاحت اور لائیوسٹآک سیکٹر میں خواتین کی نمائندگی میں اضافہ ہوا ہے۔
اختتام پر اہم پاکستانی لیڈرز کو خصوصی ایوارڈز بھی دئیے گئے، جن میں چئیر پرسن آف فیشن کونسل پاکستان ماہین خان، سی ای او تالی صادقہ تیبالے اور چیئرپرسن سپیشل اولمپکس پاکستان رونق لاکھانی کو ایوارڈز دیے گئے۔