کینیا کا پاکستان سے اگلے سیزن میں آم اور کنو درآمد کرنے پر غور

778

اسلام آباد: کینیا مستقبل قریب میں پاکستانی آموں اور کنوئوں کی درآمد کی اجازت دینے پر غور کر رہا ہے۔

پاکستان ٹوڈے کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ یہ فیصلہ نیروبی میں ہونے والی پاک کینیا ٹریڈ کانفرنس کے دوران کینیا کے اعلیٰ حکام و درآمدکنندگان اور پاکستانی برآمدکنندگان کے درمیان ہونے والی ایک حالیہ میٹنگ میں کیا گیا ہے۔

کینیا کے حکام اور درآمدکنندگان نے پاکستان کے پھلوں اور سبزیوں کے برآمدکنندگان سے تجارت بڑھانے کے لیے مختلف طریقے زیربحث لانے کے لیے ملاقات کی اور دونوں ملکوں کے درمیان اس تناظر میں معاہدوں پر دستخط بھی کیے۔

پاکستانی آموں اور کنوئوں کے لیے افریقی منڈی کے کھلنے کے امکانات اس لیے بھی بڑھ گئے ہیں کیوں کہ کینیا کے متعلقہ محکمے نے پاکستانی آموں اور کنوئوں کی اجازت دینے کا امکان ظاہر کیا ہے جب کہ دونوں ملکوں کے درمیان اس تناظر میں معاہدے بھی ہوئے ہیں۔

پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدر وحید احمد جنہوں نے برآمدکنندگان کے وفد کی قیادت بھی کی، وہ کہتے ہیں کہ کینیا کے حکام پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں اور انہوں نے پاکستان میں آموں اور کنوئوں کی پراسیسنگ کے عمل کا مشاہدہ کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا، وزارت خزانہ اور وزارت برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی و ریسرچ اس تناظر میں اپنا ہوم ورک مکمل کر کے کینیا کے حکام کو ارسال کر چکے ہیں۔

وحید احمد نے کہا، نیروبی میں ہونے والی میٹنگ میں کینیا کے حکام نے وفد کو آگاہ کیا کہ انہوں نے معاہدے کی نقل اجازت کے لیے حکومت کو ارسال کر دی ہے۔

ان کے مطابق، کینیا مشرقی افریقہ کے لیے گزرگاہ کی حیثیت رکھتا ہے اور پاکستانی آموں اور کنوئوں کی ایک بہتر منڈی ثابت ہو سکتا ہے جس کا انحصار ان معاہدوں کی منظوری پر ہے۔

پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے عہدیدار نے کہا، پاکستان اگلے سیزن سے ایک بہتر منڈی تلاش کر لے گا جو اگلے تین برس تک ایک مستحکم منڈی رہ سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا، کینیا ترش پھلوں کے لیے ایک اچھی منڈی ہے جنہیں وہ مراکش، مصر اور دیگر ممالک سے درآمد کرتا ہے۔

وحید احمد نے کہا، پاکستانی آم موسم گرما میں کینیا میں آسانی کے ساتھ قبول عام حاصل کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کینیا کے نجی شعبے نے پاکستان کے ساتھ ہارٹیکلچر کے شعبہ میں تعلقات کو مضبوط بنانے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے جیسا کہ کینیا کے درآمد کنندگان نے پاکستان سے ہاٹ واٹر ٹریٹمنٹ ٹیکنالوجی حاصل کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

وحید احمد کے مطابق، ہاٹ واٹر ٹریٹمنٹ ٹیکنالوجی پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایسوسی ایشن کی کوششوں سے متعارف کروائی گئی جس کا استعمال پاکستان میں عام ہے اور یہ اب کینیا کے نجی شعبہ کو فراہم کی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا، دونوں ملکوں میں اس حوالے سے جلد فالو اَپ میٹنگز ہوں گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here