اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے سربراہ شبر زیدی طبی بنیادوں پر غیر معینہ مدت کے لیے چھٹیوں پر جا رہے ہیں۔
ذرائع نے کہا ہے کہ ایف بی آر کے چیئرمین نے وزیراعظم کے مشیر خرانہ ڈاکٹر عبدالحفیط شیخ اور دیگر اعلیٰ سرکاری حکام کو اس بارے میں آگاہ کر دیا ہے کہ وہ سوموار سے طبی بنیادوں پر چھٹیوں پہ جا رہے ہیں۔
شبر زیدی ایک ماہ میں دوسری بار چھٹیوں پر جا رہے ہیں۔ وہ اس سے قبل جنوری کے پہلے ہفتے میں 15 روز کی چھٹی پر گئے تھے۔ ان کی غیرحاضری میں رکن ایڈمنسٹریشن اور سینئر انکم ٹیکس آفیسر نوشین امجد ان کی جگہ پر کام کریں گی۔ ذرائع نے مزید کہا ہے کہ اس بار ان کی چھٹیوں کا دورانیہ ڈاکٹروں کی تجاویز کے مطابق ہو گا۔
دوسری جانب سرکاری ذرائع نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ایف بی آر کے سربراہ جعلی سیلز ٹیکس ری فنڈ کے معاملے کے باعث اپنی ذمہ داریاں نہیں سنبھالیں گے جو اس وقت سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہے۔ رواں ہفتے بدھ کو ایپکس کورٹ نے ایف بی آر کے سربراہ سمیت افسروں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا کہ وہ اس معاملے میں ملوث افسروں کے خلاف مناسب اقدام نہیں کر رہے۔
ذرائع نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ یہ معاملہ ایف بی آر کے سربراہ اور چند دیگر لوگوں کے لیے ڈرائونا خواب بن چکا ہے جنہوں نے پاکستان مسلم لیگ نواز کے دور حکومت میں جعلی سیلز ٹیکس ری فنڈز سے اربوں روپے کمائے۔
دریں اثنا، سینئر افسر گزشتہ چند ماہ کے دوران چیئرمین ایف بی آر کے خلاف لابنگ میں مصروف رہے ہیں جنہوں نے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ رابطوں کو گہرا کیا اور وزیراعظم نے ان سے ادارے کی اصلاح کے لیے تجاویز طلب کیں۔ نوشین جاوید امجد ان لینڈ ریونیو سروس جب کہ محمد جاوید غنی پاکستان کسٹمز کے سینئر افسر ہیں۔
موجودہ حکومت کے مجوزہ پاکستان ریونیو اتھارٹی کے منصوبے کو محکمے کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے۔ وزیراعظم پہلے ہی ایف بی آر کے حکام کو اپنے ایجنڈے کے بارے میں آگاہ کر چکے ہیں۔
پاکستان ٹو ڈے سے بات کرتے ہوئے ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی نے تصدیق کی کہ وہ سوموار سے چھٹیوں پر جا رہے ہیں کیوں کہ ان کی طبیعت ناساز ہے۔ ان سے جب چھٹیوں کے دورانیے کے بارے میں استفسار کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ اس کا انحصار ڈاکٹروں کی ایڈوائس پر ہے۔