لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسویسی ایشن (اپٹما) اور دیگر صنعتی یونٹس کو ڈسکوز کی جانب سے رعایتی نرخوں سے زائد قیمت پر بجلی فراہم کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت 3 فروری تک ملتوی کردی۔
اپٹما اور ملک کے دیگر صنعتی یونٹس نے نیپرا، لیسکو، فیسکو اور دیگر تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے کوارٹرلی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ (QTA)، فنانشل کاسٹ (fc) نیلم جہلم سرچارج، فکسڈ سرچارج، ایڈیشنل ڈسٹری بیوشن مارجن، فیول ایڈجسٹمنٹ چارج مقررہ نرخوں سے زائد وصول کرنے پر لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دی تھی۔
اپٹما نے پاور ڈویژن کا 13 جنوری کا نوٹیفکیشن چیلنج کیا ہے جس میں ڈسکوز کو فنانشل کوسٹ سرچارج 0.60/KWh روپے، نیلم جہلم سرچارج 0.10/kWh روپے، اڈیشنل ڈسٹری بیوشن مارجن 0.20/KWh روپے اور کوارٹرلی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ (QTA) 1.80/KWH روپے کے حساب سے چارج کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
برآمدی شعبے نے ان چارجز پر اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا اس سے ٹیکسٹائل سیکٹر کے اخراجات بڑھیں گے اور ہو سکتا ہے چھوٹے یونٹ ویسے ہی بند ہو جائیں۔
27 جنوری کو اپٹما نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ مذکورہ سرچارجز کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دیا جائے۔
گزشتہ روز (جمعرات) جسٹس عائشہ ملک نے درخواست پر سماعت 3 فروری تک ملتوی کردی ہے۔