امریکی پائریٹڈ سافٹ ویئر استعمال کرنے کا الزام، ایف بی آر حرکت میں آ گیا

603

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے اپنی انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) ٹیم کو امریکی پائریٹڈ سافٹ ویئر فروخت کرنے والی کمپنی سے اس بارے میں بات کرنے کی ہدایت کی ہے، یہ پیشرفت اس وقت عمل میں آئی ہے جب مختلف خبروں کے مطابق، یہ معلوم ہوا کہ ایف بی آر امریکی سافٹ ویئر کا پائریٹڈ ورژن استعمال کر رہا ہے۔

خبروں کے مطابق، امریکا کی نائب معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی و وسطی ایشیائی امور ایلس ویلز نے پاکستان کے حالیہ دورہ کے دوران قیادت کو آگاہ کیا کہ پاکستان کا محکمہ ٹیکس اس کے سافٹ ویئر کا پائریٹڈ ورژن استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے مبینہ طور پر یہ بھی کہا کہ پاکستان کو ایسی سرگرمیوں کا حصہ بننے سے گریز کرنا چاہئے۔

ڈبلیو ایم ویئر نامی کمپنی سافٹ ویئر کی تجارت کرتی ہے اور نیویارک سٹاک ایکسچینج میں لسٹڈ ہے۔ ڈیل ٹیکنالوجی اس کا بنیادی شیئر ہولڈر ہے۔ ڈبلیو وی ایم ویئر کلائوڈ کمپیوٹنگ اور ورچوولائزیشن سافٹ ویئر اور خدمات فراہم کرتی ہے۔ کمپنی کے ڈیسک ٹاپ سافٹ ویئر مائیکروسافٹ ونڈوز، لنکس اور میک او ایس میں کام کر رہے ہیں جب کہ اس کا کاروباوری سافٹ ویئر ہائپروائزر سرورز میں استعمال ہوتا ہے۔

دوسری جانب وزارت خزانہ نے یہ واضح کیا ہے کہ یہ سافٹ ویئر فروخت کنندہ کی جانب سے فراہم کیا گیا جو مختلف پروگراموں میں استعمال ہوا اور ایف بی آر حکام اس بارے میں مکمل طور پر لاعلم تھے۔ ادارے  نے حقیقت معلوم ہونے پر اپنی آئی ٹی ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس بارے میں فروخت کنندہ سے بات کرنے کے علاوہ متبادل حل کی تلاش پر کام شروع کرے۔

یہ امید ظاہر کی گئی ہے کہ ایف بی آر کی ٹیم کو دو ماہ میں کوئی نہ کوئی حل دستیاب ہو جائے گا۔ یہ واضح رہے کہ اس بارے میں امریکی حکام کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here