ہارلے ڈیوڈسن کی ہیوی بائیکس کی فروخت میں کمی، کمپنی کی آمدن 8.5 فیصد کم ہو گئی

714

 شکاگو (نیوز ایجنسی): ہیوی بائیکس بنانے والی معروف کمپنی ہارلے ڈیوڈسن نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ انکی بائیکس کی فروخت میں غیر متوقع کمی آئی ہے جس کی وجہ سے انکے شئیرز 6.6 فیصد کم ہو کر 32.55 ملین ڈالر تک آ گئے ہیں۔ 

امریکی کمپنی نے کہا کہ گزشتہ سال کی نسبت رواں سال کی صرف ایک سہ ماہی کے دوران انکے بائیکس کے پرزہ جات اور اسیسریز کے شعبے سے آمدن میں 8.5 فیصد کمی ہوئی ہے اور اب یہ 874.1 ملین ڈالر رہ گئی ہے۔

امریکہ میں اپنی حریف کمپنیوں کےلیے چیلینج سمجھی جانے والی ہارلے ڈیوڈسن کو اب مسائل کا سامنا ہے کیونکہ اس کے بائیکس کی دلدادہ نسل اب بوڑھی ہو چکی ہے اور موجودہ امریکی نوجوانوں کو اپنی بائیکس کی جانب متوجہ کرنا قدرے مشکل ثابت ہو رہا ہے۔

کچھ ایسے صارفین بھی ہیں جو ہارلے ڈیوڈسن کیساتھ لمبے عرصے سے منسلک ہیں اور نئے گاہکوں کو بھی لیکر آتے ہیں۔

جولائی سے دسمبر تک کی سہ ماہی 12ویں ایسی سہ ماہی تھی جس میں امریکہ کے اندر ہارلے بائیکس کی فروخت میں کمی واقع ہوئی، یورپ جو ہارلے کی دوسری بڑی مارکیٹ سمجھی جاتی ہے میں بھی فروخت میں کمی دیکھی گئی۔

2019ء کے دوران ہارلے بائیکس کی طلب سست ترین رہی جس کے باعث ہارلے صرف 2 لاکھ 13 ہزار 939 بائیکس ہی ڈیلرز کو فروخت کرسکی اور رواں سال کے دوران اپنی بائیکس کی شپمنٹ کا تخمینہ اب تک جاری نہیں کیا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here