اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے تحت رقم وصول کرنے والے سرکاری افسران کو شوکاز نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔
پرافٹ اردو کے پاس موجود دستاویزات کے مطابق ایف بی آر کے گریڈ 1 سے 16 تک کے 210 افسران نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے رقم وصول کی۔
مذکورہ ملازمین نے زیادہ تر یہ رقم اپنی بیویوں یا دوسرے رشتہ داروں کے نام پر وصول کی۔
134 ملازمین کا تعلق اِن لینڈ ریونیو سروس جبکہ 76 کا تعلق کسٹمز سے ہے۔ یہ ملازمین ریجینل ٹیکس آفسز اور ماڈل کسٹمز کلیکٹریٹ میں تعینات ہیں۔
بی آئی ایس پی سے جن ملازمین نے رقم وصول کی تھی ان میں ہما صفدر، فاطمہ، کاملہ گوپال، مریم بی بی، مس طاہرہ، منور جانو، شگفتہ، رام چند، عبدالحسین جویو، عبدالعزیز، عبدالحمید اور عبدالحئی شامل ہیں۔
اسی طرح رقم وصول کرنے والوں میں عبدالمناف جونیجو، عبدالسلام، عبدالصمد، عبدالستار، عابد علی، احمد ملاح، احمد ، احمد شیر، انجم خان، اختر علی اور اختر حسین رند شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق ریوینیو بورڈ نے ان ملازمین کے خلاف کاروائی کا یہ فیصلہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی ہدایت پر کیا ہے۔ اپنے دفاع میں تسلی بخش جواب نہ ملنے کی صورت انہیں نوکری سے نکالا جا سکتا ہے۔
اس سے قبل بی آئی ایس پی کی چئیر پرسن ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے 4 ملازمین کی نوکری سے برخاست کیے جانے کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ یہ ملازمین بھی اس پروگرام کے تحت رقم نکلوانے میں ملوث تھے۔