بچت سکیموں میں اے ایم ایل، سی ایف ٹی قواعد پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے بورڈ کی تشکیل

696

اسلام آباد: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی شرائط  کو پورا کرنے کےلیے حکومت نے ایک پانچ رکنی سپروائزری بورڈ تشکیل دیا ہے تاکہ قومی بجٹ سکیموں، اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے (اے ایم ایل و سی ایف ٹی) کے قواعد 2019 پر عملدرآمد پر نظر رکھی جا سکے۔

گزشتہ روز جاری ہونے والے نوٹیفیکیشن کے مطابق، وزارتِ خزانہ نے پانچ رکنی بورڈ بنانے کا اعلان کیا ہے تاکہ ان قواعد پر عملدرآمد کی آزادانہ طور پر نگرانی کی جا سکے اور خلاف ورزی کی صورت میں ان کے نفاذ کے لیے ضروری اقدامات کیے جا سکیں۔ وزارت نے کہا ہے کہ بورڈ قومی بچت سکیموں، اے ایم ایل و سی ایف ٹی قواعد کے سیکشن 9 باب سوم کے تحت تشکیل دیا گیا ہے۔

بورڈ کی سربراہی ایڈیشنل فنانس سیکرٹری (بجٹ) کریں گے اور اس کے دیگر ارکان میں سٹیٹ بنک آف پاکستان کے ڈائریکٹر سید جہانگیر شاہ، سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج  کمیشن آف پاکستان کی ایڈیشنل ڈائریکٹر تنزیلہ نثار مرزا، فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے ڈائریکٹر عدنان عمران اور وزارت خزانہ کے ایک جوائنٹ سیکرٹری شامل ہیں۔

ایف اے ٹی ایف نے مکمل شیڈول کے لیے 17 فروری کی تاریخ دی ہے جو پیرس میں عملدرآمد کا جائزہ لینے کے لیے 27 نکاتی ایکشن پلان کا جائزہ لے گا جب کہ مشترکہ جائزے کے لیے نگران ادارے کا اجلاس اگست میں ہوگا۔ قبل ازیں، پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی جانب سے ارسال کیے گئے 150 سوالات کے جواب میں آٹھ جنوری کو 650 صفحات پر مشتمل رپورٹ ایف اے ٹی ایف کو ارسال کر دی تھی۔

دوسری جانب وزیر معاشی امور حماد اظہر، جنہوں نے حال ہی میں ایف اے ٹی ایف کے ساتھ بیجنگ میں تین روزہ مذاکرات کے لیے پاکستانی وفد کی قیادت کی ہے، نے ہفتہ کے روز کہا کہ حکومت نے ملک کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکالنے کے لیے سخت محنت کی ہے۔

۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here