پینٹاگون کے تحفظات کے باوجود ہواوے پر پابندیوں کے حوالے سے ٹرمپ حکومت تذبذب کا شکار

771

واشنگٹن: چینی کمپنی ہواوے پر نئی پابندیاں عائد کرنے کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ تذبذب کا شکار نظر آتی ہے کیونکہ پینٹاگون کے تحفظات کے باوجود امریکی محکمہ تجارت نے ہواوے مصنوعات کی امریکا میں فروخت میں مزید کمی لانے سے متعلق ایک حکمنامہ واپس لے لیا ہے۔

یہ حکمنامہ امریکی محکمہ دفاع کے اُن تحفظات کو خاطر میں لائے بغیر واپس لیا گیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ ایسا کرنے سے امریکا میں کاروبار کو نقصان پہنچے گا۔

مذکورہ حکمنامے کو نظرثانی کے بغیر واپس لینے کے فیصلے سے ناصرف اس کا مستقبل مسائل کا شکار ہو گیا ہے بلکہ ٹرمپ انتظامیہ کے درمیان تقسیم بھی واضح ہو گئی ہے۔

چین ٹیکنالوجی کی دنیا کا بے تاج بادشاہ بننے کی جانب گامزن ہے، چین سے ٹیکنالوجی کی جنگ نے امریکہ کا معاشی مستقبل خطرے میں ڈال دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق صدر ٹرمپ آئندہ ہفتے کابینہ کے اجلاس میں مذکورہ حکمنامے پر تبادلہ خیال کریں گے کہ اسے بحال کیا جائے، ختم کردیا جائے یا دوبارہ لکھا جائے۔

محکمہ تجارت کے ایک نمائندے نے کہا کہ انکے پاس اس حوالے سے بتانے کیلئے کچھ ہوا تو میڈیا کو ضرور بتائیں گے۔

پینٹاگون اور محکمہ خزانہ نے بھی فوری طور پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔

دوسری جانب ہواوے نے بھی اس صورتحال پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔

مئی 2019ء میں امریکی کامرس ڈپارٹمنٹ نے قومی سلامتی کے خدشات کے پیش نظر ہواوے کو بلیک لسٹ کیا تھا اورٹرمپ حکومت نے بھی ہواوے کو امریکی ساختہ سامان و آلات کی سپلائی روک دی تھی۔

امریکا ہواوے کی مصنوعات کی تجارت روکنے کے لئے ہر طرح سے دباؤ بڑھا رہا ہے لیکن موجودہ عالمی تجارتی قوانین کے تحت بڑی غیر ملکی سپلائی چینز امریکی حکام کی پہنچ سے باہرہیں جس کی وجہ سے ٹرمپ انتظامیہ کی مایوسی مزید بڑھ رہی ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز نے نومبر میں بتایا تھا کہ محکمہ تجارت اس اپنی اتھارٹی کو وسعت دینے پر غور کر رہا ہے تاکہ وہ غیر ملکی مصنوعات کی برآمدات کو بھی کنٹرول کرسکے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here