اسلام آباد (احمد احمدانی): قومی احتساب بیورو (نیب) نے ڈائریکٹر جنرل پٹرولیم کنسیشن (DGPC) عمران احمد کیخلاف انکوائری شروع کردی۔
نیب کے مطابق عمران احمد نے بدین گیس منصوبے سے نیشنل ٹرانسمیشن سسٹم میں گیس شامل کرنے میں غیر ضروری تاخیر کی جس سے قومی خزانے کو 50 ملین ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔
بدین فور سائوتھ گیس فیلڈز سے روزانہ کی بنیاد پر 30 ملین کیوبک فٹ گیس نیشنل ٹرانسمیشن سسٹم میں شامل ہونا تھی تاہم اس منصوبے کی ناکامی اور سردیوں میں گیس کی طلب میں اضافے کی وججہ سے گیس درآمد کرنا پڑ رہی ہے۔
16 جنوری کو نیب نے خط لکھ کر ڈی جی پی سی سے ناکامی کی وجوہات کے منصوبے کی مکمل تفصیلات طلب کی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ڈی پی جی سی عمران احمد کی نا اہلی کی وجہ سے مبینہ طور پر ملک کو 50 ملین ڈالر کا نقصان پہنچا۔
معاہدے پر دستخط کرنے میں تاخیر کی وجہ گیس کی قیمتوں کے تعین پر پیدا ہونے والے اختلافات تھے۔
کمپنی مارجینل، گیس کی قیمتوں کی گائیڈ لائنز 2013 کے تحت گیس فیلڈز کی پروڈکشن کے لیے 0.25 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو اضافی پریمئم چاہتی تھی جس کی متعلقہ ڈائریکٹر جنرل نے اجازت نہیں دی۔