اسلام آباد: وزارت برائے تحفظ خوراک و تحقیق نے فصلوں کو ٹڈی دل کے حملوں سے محفوظ رکھنے کیلئے فوج سے مددد لینے پر غور کر رہی ہے۔
ذرائع نے پرافٹ اردو کو بتایا ہے کہ وزارت برائے تحفظ خوراک کے حکام نے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ کئی اجلاس کیے ہیں تاکہ انڈین ٹڈی دل سے فصلوں کو محفوظ رکھنے کی حکمت عملی تیار کی جاسکے۔
جنوبی پنجاب میں بھارت سے حملہ آور ہونے والی ٹڈی دل نے کسانوں کے لیے مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔
فوجی ذرائع نے پرافٹ اردو کو بتایا کہ حال ہی میں ٹڈی دل نے بھارت کے 13 اضلاع میں فصلوں کو متاثر کیا ہے اور خدشہ ہے کہ یہ پاکستان میں بھی تین لاکھ مربع کلومیٹر علاقے میں فصلوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
وزارت خوراک کے ذرائع کے مطابق فصلوں پر سپرے کیلئے وہ نہ صرف پاک فوج سے مدد لیں گے بلکہ پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کے پائلٹس کو بھی تربیت دلوائیں گے تاکہ آئندہ مہینوں میں فصلوں کی موثر نگرانی کو یقینی بنایا جاسکے۔
ذرائع نے بتایا کہ سپرے کم ہونے کی وجہ سے ٹڈی دل زندہ رہ جاتی ہیں، اس کے علاوہ گرمیوں اور سردیوں میں بارش کے مہینوں میں فصلوں پر زیادہ حملہ آور ہوتی ہیں۔
مؤثر ائیرسپرے کے لیے خاص مہارت کی ضرورت ہوتی ہے اور اگر پائلٹ مناسب طریقے سے سپرے نہیں کرپاتے تو آئندہ فصلوں کو نقصان پہنچنے کا زیادہ خطرہ ہے۔
وزارت خوراک اس سے قبل صوبوں کو تین بار لکھ چکی ہے کہ وہ ٹڈی دل سے پہنچنے والے نقصانات کے حوالے سے بتائیں اور آئندہ مہینوں میں فصلوں کو ٹڈی دل کے حملوں سے بچانے کیلئے اقدامات اٹھائیں۔
وزارت خوراک وزیراعظم کی نگرانی میں ایک مشاورتی اجلاس بلانے پر بھی غور کر رہی ہے جس میں تمام متعلقہ اداروں کے حکام کو مدعو کیا جائے گا۔ صورتحال سے متعلق وزیراعظم کو بھی بریفنگ دی جائیگی۔