اسلام آباد (نیوز ڈیسک): وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے اسکی ساکھ پر سوال اٹھا دئیے ہیں، انہوں نے کہا ہے کہ کرپشن کنگز ٹرانسپیرنسی کی رپورٹ کو اپنےگناہ چھپانے کے لیے استعمال کرنےکی کوشش کررہے ہیں۔
جمعہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ حکومت کو رپورٹ پر تحفظات ہیں، یہ رپورٹ شفاف نہیں ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کو اپنی ساکھ کا جائزہ لینا چاہیے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ سب سےزیادہ کرپشن مشرف دور میں اور اس کے بعد عمران خان کے دور حکومت میں ہوئی۔ پیپلز پارٹی کے دور کو تیسرے اور مسلم لیگ ن کے دور اقتدار کو چوتھے نمبر پر رکھا گیا ہے۔
انہوں نے نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان چیپٹر کے سربراہ کو ن لیگ نے نوازا اور سفیر مقرر کیا تھا لہٰذا اب انکی رپورٹ کو کون مانے گا؟
فردوس عاشق اعوان نے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ عوام کے خلاف کرپشن کا جو گناہ ان دونوں پارٹیوں نے اپنے ادوار میں کیا ہے وہ چھپنے والا نہیں ہے۔
معاون خصوصی کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کرپشن اور کرپٹ عناصر سے سمجھوتا کیا اور نہ کریں گے بلکہ حکومت احتساب کے ایجنڈے پر عمل پیرا رہے گی۔
واضح رہے کہ 23 جنوری کو ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کرپشن سے متعلق اپنی عالمی رپورٹ میں دعوی کیا تھا کہ 2018 میں پاکستان کااسکور 33 تھا جو 2019 میں خراب ہوکر 32 پر آگیا جس کا مطلب ہے کہ 2019ء میں 2018 کی نسبت پاکستان میں کرپشن میں اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 10 برس میں یہ پہلی بار ہے کہ کرپشن سےمتعلق انڈیکس میں پاکستان بہتری کی بجائے تنزلی کا شکار ہوا ہے، زیادہ کرپشن والے ممالک میں پاکستان 117ویں نمبر سے بڑھ کر 120 ویں نمبر پر آ گیا ہے۔