ڈیووس (مانیٹرنگ رپورٹ): وزیراعظم عمران خان نے عالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس کی سائڈ لائن پر جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور فیس بک، ٹیلی نار اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کی، انہوں نے فیس کی سی او او کو پاکستان میں سٹارٹ اپس اور انکیوبیٹرز میں سرمایہ کاری کرکے مدد کرنے کی درخواست بھی کی۔
ٹیلی نار کی چیئرپرسن گَن وئیرسٹیڈ سے ملاقات کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کمپنی کی جانب سے 2005ء سے لیکر پاکستان میں کی جانےوالی 3.5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور دیگر اقدامات کو سراہا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کہ پاکستان نوجوانوں کو تکنیکی میدان میں تربیت دیکر ہنر مند بنانے پر توجہ دے رہا ہے۔
ملاقات کے دوران پاکستان میں حکومتی اقدامات کو بہتر طور پر چلانے، کاروبار میں رقوم کی ترسیل کیلئے موبائل فون کو ذریعہ بنانے اور رابطہ کاری کو مؤثر بنانے پر بات چیت کی گئی۔
ٹیلی نار کی چیئرپرسن نے وزیراعظم عمران خان سے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں مزید بہتری لانے کیلئے وہ حکومت کی مدد کریں گے۔
یوٹیوب کی سی او او سی ملاقات:
عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس کی سائیڈ لائنز پر ہی وزیراعظم عمران خان سے فیس بک کی چیف آپریٹنگ آفیسر (سی او او) شیرل سینڈ برگ نے بھی ملاقات کی۔
اس موقع پر وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز ذوالفقار بخاری، گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر اور ڈیجیٹل پاکستان کی سربراہ تانیہ ایدرس بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھیں۔
وزیراعظم عمران خان نے اس موقع پر فیس بک کو پاکستان میں قائم کیے جانے والے انکیوبیٹرز اور ڈیجیٹل لٹریسی جیسے پروگراموں میں سرمایہ کاری کے ذریعے مدد فراہم کرنے کی درخواست کی۔
فیس بک کی سی او او نے وزیراعظم کو فیس بک کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔
وزیراعظم نے یورپین پارلیمنٹ کے صدر ڈیوڈ سیسولی سے بھی ملاقات کرکے پاکستان کو جی ایس پی پلس کے حوالے سے مسائل پر بات چیت کی۔
صدر ایشیائی ترقیاتی بینک سے ملاقات:
وزیراعظم عمران خان سے ڈیووس میں صدر ایشیائی ترقیاتی بینک نے بھی ملاقات کی اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے بعد مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے پاکستان کی تعمیرو ترقی کیلئے ایشیائی ترقیاتی بینک کی سرمایہ کاری اور مالی معاونت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بینک نے پاکستان کی معاشی ترقی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
اس موقع پر ایشیائی بینک کے صدر نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ گزشتہ 50 سالوں سے شراکت دار ہیں اور پاکستان کے اصلاحاتی ایجنڈے بشمول مالیاتی پالیسی، ٹیکسوں کے مسائل اور احساس پروگرام میں مدد کرنے کو تیار ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے ’’پاکستان بریک فاسٹ میٹ‘‘ میں اہم کاروباری شخصیات سے ملاقاتیں بھی کیں، اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ ڈیڑھ سالہ دور حکومت میں ہم نے بڑی مشکلات کا سامنا کیا، بڑے ہدف کو پانے کے لئے کشتیاں جلانا پڑتی ہیں، ہماری حکومت کے لئے بڑا چیلنج ماضی کی حکومتوں کی طرف سے لیا گیا قرضوں کا انبار اور گردشی قرضہ تھا، حکومتی اقدامات سے معیشت بہتر ہو رہی ہے، سٹاک مارکیٹ میں بہتری آ رہی ہے، غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہواہے، ہماری سمت درست ہے، پاکستان کے لئے اچھا وقت شروع ہونے والا ہے۔
علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر جرمن چانسلر انجیلا مرکل سے غیر رسمی ملاقات کی جس میں جرمن چانسلر نے وزیراعظم عمران خان کو جرمنی کے دورے کی دعوت دی۔