کوالاالمپور: ایم ایس ایم ملائشیا ہولڈنگز برہاڈ انڈیا سے پہلی سہ ماہی کے دوران ایک لاکھ 30 ٹن خام چینی خریدے گا جس کی قیمت دو سو ملین رنگٹ (49.20ملین امریکی ڈالر) ہے۔
اس ادارے نے 2019 میں انڈیا سے 88 ہزار ٹن چینی خریدی تھی۔ ایم ایس ایم دنیا کے سب سے بڑے پام آئل پروڈیوسر ایف جی وی ہولڈنگز کا چینی کی ریفائننگ کا ادارہ ہے جب کہ ایف جی وی ہولڈنگز ملائشین حکومت کی فیڈرل لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی یا فیلڈا کا ایک یونٹ ہے۔
کمپنی نے پام آئل پر تنازع کو خریداری میں اضافے کی وجہ نہیں بتایا۔
ایکن کے دو ذرائع جو کمپنی اور حکومت کے درمیان خریداری کے لیے ہونے والی گفتگو کے بارے میں آگاہ ہیں، زور دے کر یہ کہتے ہیں کہ انڈیا ملائشیا پر دبائو ڈال رہا تھا کہ وہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی خسارہ کم کرے۔
انڈیا دنیا میں سب سے زیادہ خوردنی تیل خریدتا ہے، اس نے رواں برس ملائشیا کے پال آئل کی درآمد روک دی تھی جس کی وجہ ملائشین وزیراعظم مہاتیر محمد کی انڈیا کی کشمیر کے حوالے سے پالیسی پر تنقید تھی۔
ملائشیا نے کہا ہے کہ وہ پام آئل کی فروخت کے لیے دیگر منڈیوں کا رُخ کرے گا لیکن یہ ممکن نہیں ہے کیوں کہ انڈیا ملائشین پام آئل کا گزشتہ پانچ برسوں سے سب سے بڑا خریدار ہے جس نے 2019 میں چار اعشاریہ چار ٹن پام آئل خریدا۔
ملائشیا کی انڈیا کو برآمدات 31 مارچ کو ختم ہونے والے معاشی سال کے دوران مجموعی طور پر 10.8ارب ڈالر تھی جب کہ درآمدات مجموعی طور پر 6.4 ارب ڈالر تھی۔
انٹرنیشنل شوگر آرگنائزیشن آن ریفائنری ایکون کے اعداد و شمار کے مطابق، ملائشیا نے 2019 میں مجموعی طور پر 1.95ملین ٹن خام چینی درآمد کی۔ یوں اس نے انڈیا کی نسبت برازیل اور تھائی لینڈ سے زیادہ چینی خریدی۔
انڈیا دنیا کا سب سے زیادہ چینی پیدا کرنے والا ملک ہے لیکن اس کی چینی بچ جاتی ہے۔ اس کی برآمدات 2019/20 میں پانچ ملین ٹن تک بڑھنے کی امید ہے۔
ایم ایس ایم کے مطابق، خام چینی کی تین شپ منٹس انڈیا سے جنوری اور فروری کے دوران پہنچنے کی امید ہے۔ آل انڈیا شوگر ٹریڈ ایسوسی ایشن کے صدر پرافل وتھالانی کہتے ہیں، ”یہ ایک مثبت اقدام ہے۔ اس سے انڈیا کی چینی کی برآمدات میں اضافہ کرنے میں مدد حاصل ہو گی۔ـ‘‘
ممبئی سے تعلق رکھنے والے ایک گلوبل ٹریڈنگ فرم کے ڈیلر کہتے ہیں، ملائشیا جنوری کی شپمنٹ کے لیے پہلے ہی قریبا پچاس ہزار ٹن خام چینی کا معاہدہ کر چکا ہے۔