چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے مقدمات واپس ایف بی آر کو بھجوادیئے اور کہا ہےکہ نیب آئندہ کاروباری طبقے کے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے معاملات پر کارروائی نہیں کرے گا۔
چیئرمین نیب نے ملتان ، بہاولپور اور ڈی جی خان کے فلور ملزمالکان کو جاری نیب نوٹس بھی معطل کردیئے ، اور کہا ہے کہ وہ معاملے کو ذاتی طور پر دیکھیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو نیب ہیڈکوارٹرز میں فیڈریشن آف چیمپبر آف کامرس کے صدر دارو خان اچکزئی کی قیادت میں آنے والے ایک کاروباری وفد سے ملاقات میں کیا۔
نیب کا یہ فیصلہ وزیر قانون فروغ نسیم کے اس اعلان کے دو دن بعد سامنے آیا ہے جس میں وزیر قانون نے نیب کے اختیارات کم کرتے ہوئے اسے انفرادی شخصیات اور خاص طور پر بزنس کمیونٹی کیخلاف کارروائی سے روک دیا تھا۔
جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ وہ بزنس کمیونٹی کی ملک کی ترقی و خوشحالی کے لئے خدمات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، بزنس کمیونٹی ملک کی ترقی کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب انسان دوست اور بزنس فرینڈلی ادارہ ہے جو بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کو اولین ترجیح دیتا ہے، نیب اب سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے مقدمات جو کاروباری طبقہ سے متعلق ہیں، شروع نہیں کرے گا اور جو مقدمات پہلے سے موجود ہیں ان کو قانون کے مطابق ایف بی آر کو واپس بھجوایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کاروباری برادری کے مسائل حل کرنے کیلئے نیب ہیڈکوارٹرز میں ایک سپیشل ڈیسک قائم کیا جائیگا۔
چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ تاجروں کو کسی صورت بھی ہراساں نہیں کیا جائے گا، نجی ہائوسنگ سوسائٹیوں کے مالکان کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں کیونکہ انہوں نے غریب لوگوں سے ان کی زندگی بھر کی جمع پونجی لوٹی ہے، غریبوں کے خون پسینے کی کمائی کے اربوں روپے لوٹ کر بیرون ملک بھاگ جانے والوں کو نیب کسی صورت نہیں چھوڑے گا۔