اسلام آباد: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ عوام کو ٹیکسوں کا بوجھ کچھ عرصے کیلئے برداشت کرنا ہوگا کیونکہ موجودہ حالات میں حکومت مراعات دینے کی متحمل نہیں ہو سکتی.
اتوار کو گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کی سربراہی میں حکومتی وفد نے ملک کے ممتاز تاجروں اور صنعتکاروں سے ملاقات کی، وفد میں مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ، وزیرمملکت برائے خزانہ حماد اظہر اور مشیر تجارت عبدالرزاق دائود شامل تھے۔
ملاقات میں تاجروں نے ملکی معاشی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور مشیر خزانہ کو معیشت کے حوالے سے تجاویز بھی دیں۔
اس موقع پر حفیظ شیخ نے کہا کہ حکومت موجودہ حالات میں مراعات دینے کی متحمل نہیں ہو سکتی ، ٹیکسوں کا بوجھ کچھ عرصے کیلئے برداشت کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ افسوسناک بات یہ ہے کہ کوئی بھی سیکٹر ٹیکس دینے کو تیار نہیں، بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھانا مجبوری ہے، کوشش کریں گے صنعتکاروں اور تاجروں کی تجاویز پر عمل کیا جا سکے۔
حفیظ شیخ نے کہا کہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی کم شرح سود پر2 تا 3 ارب ڈالر ملنے کی توقع ہے۔ معاشی مضبوطی کیلئےلانگ ٹرم پالیساں بنائی جارہی ہیں، ہم معاشی استحکام کی جانب جا رہےہیں.
مشیرخزانہ نے کہا کہ پاکستان کامشکل وقت گزرچکا، نان فائلرصنعتکاروں کےگیس اوربجلی کےکنکشن کاٹ دیں گے، ٹیکسٹائل کی 5 صنعتوں پرٹیکس عائدکرنےکی تجویززیرغورہے، ٹیکسزمیں بعض صنعتوں کوریلیف دیاجائےگا۔
ان کا کہنا تھا معاشی مسائل سےنجات کیلئےمشکل فیصلےکیےجارہےہیں، بجٹ میں اولین ترجیح عام آدمی کوریلیف دیناہے۔
گورنرپنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ بزنس کیمونٹی سےجوبھی وعدےکیےان کوپوراکریں گے، ملکی ترقی کیلئےحکومت اوربزنس کیمونٹی ایک پیج پرہے، پہلی حکومت ہے جو شارٹ کی بجائے لانگ ٹرم پالیساں بنا رہی ہے۔
وزیرمملکت ریونیو حماداظہر نے کہا کہ وفاق جوٹیکس جمع کرتاہےاس کا57فیصدصوبوں کو چلاجاتے ہیں، معاشی چیلنج سےنمٹنےکیلئےٹیکس ریونیومیں اضافہ ضروری ہے۔