اسلام آباد: اسٹاک مارکیٹ کے استحکام کے لیے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ (NIT) کے تحت سٹیٹ انٹرپرائز فنڈ کیلئے 20 ارب روپے کی منظوری دے دی ہے. یہ منظوری خزانہ ڈویژن کی تجویز پر دی گئی ہے.
اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو اسلام آباد میں ہوا جس کی صدارت مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کی.
ای سی سی کے اعلامیے میں کہا گیا کہ اسٹاک مارکیٹ کے استحکام کے لیے اقتصادی رابطہ کمیٹی نے فنانس ڈویژن کی تجویز کو منظور کرلیا اور نیشنل انویسٹمنٹ میں سرمایہ کاری کے لیے 20 ارب روپے کی خودمختار ضمانت جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے وزارت خزانہ کے ترجمان ڈاکٹر خاقان نجیب نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے خودمختار ضمانت کے اجراء کے لیے مختلف بینکوں سے 20 ارب روپے ادھار لیے جائیں گے جو این آئی ٹی میں سرمایہ کاری کے لیے ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ دیگر بنیکوں کے علاوہ نیشنل بینک آف پاکستان بھی معاہدے کا حصہ ہے۔
خاقان نجیب کا کہنا تھا کہ مذکورہ فیصلے سے اسٹاک مارکیٹ میں بہتری کے امکانات ہیں جس کے فائدے حکومت کے ساتھ بھی شیئرہوں گے۔ ڈاکٹر خاقان نجیب نے بتایا کہ گزشتہ حکومتوں نے بھی ایسے اقدامات اٹھائے تھے۔
علاوہ ازیں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سیکریٹری وزارت تحفظ خوراک و تحقیق نے شرکاء کو ملک میں گندم کے ذخائر کے حوالے سے آگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں 7.257 ملین ٹن گندم موجود ہے.
وزارت سمندری امور کے نمائندے نے پاکستان میں شپنگ انڈسٹری کی بحالی کے لیے مختلف تجاویز پیش کیں. جس پر رابطہ کمیٹی نے وزارت سمندرامور اور پٹرولیم ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ بحری جہاز سازی کی صنعت کی توسیع و ترقی کی پالیسی مرتب کریں اور آئندہ اجلاس میں اس کا مکمل لائحہ عمل پیش کریں.
وزارت برائے ریاستی و سرحدی امور نے سابق فاٹا کے بے گھر افراد کیلئے 20 ہزار میٹرک ٹن گندم خریدنے کیلئے 78 کروڑ سے زائد فنڈز فراہم کرنے کی تجویز دی جسے منظور کرلیا گیا. اس کے علاوہ کئی وزارتوں اور ڈویژنوں کیلئے گرانٹس کی منطوری دی گئی.