کراچی: جمعرات کے روز مشیر وزیراعظم برائے صنعت و تجارت عبدالرزاق داؤد نے الفطیم رینالٹ کو 2021ء میں ختم ہونے والی آٹو پالیسی کی 2023ء تک توسیع سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
165 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کو یقینی بنانے کیلئے عبدالرزاق داؤد نے الفطیم رینالٹ کو آٹو پالیسی کی توسیع کے معاملے کو جلد نمٹانے کی یقین دہانی کروائی۔ اپنی سرگرمیوں کے آغاز سے قبل ہی الفطیم رینالٹ نے پاکستانی مارکیٹ سے نکل جانے کا اظہار کر دیا۔
فیصل آباد انڈسٹریل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ اینڈ مینیجنٹ کمپنی نے اس مسئلے کے حل کیلئے وفاقی حکومت اور الفطیم رینالٹ کے نمائندگان کے مابین ملاقاتوں کا انعقاد کی۔ سرمایہ کاری بورڈ اور وزارت تجارت میں ہونے والی ان ملاقاتوں میں خصوصی اقتصادی زون میں جاری منصوبوں میں توسیع اور آٹو پالیسی 2021-2016ء کی معیاد میں اضافے سے متعلق امور زیر غور آئے۔
فرانسیسی ملٹی نیشنل کاریں بنانے کی کمپنی رینالٹ اور متحدہ عرب امارات کے الفطیم گروپ جوائنٹ وینچر میں گزشتہ برس مئی میں ایم 3 انڈسٹریل سٹی میں 67 ایکڑ اراضی خریدی تھی جہاں پاکستان میں رینالٹ سمیت دیگر گاڑیوں کی تیاری اور اسمبلنگ کے لیے مینوفیکچرنگ پلانٹ تعمیر کیا جانا تھا۔ اس منصوبے پر 16 کروڑ 50 لاکھ ڈالر لاگت آنا تھی جس کے نتیجے میں 5 سو ملازمتوں کی آسامیاں نکلنی تھیں لیکن کمپنی نے اب تک پلانٹ کی تعمیر کا آغاز ہی نہیں کیا۔
میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹو موٹو پارٹس اینڈ اسیسریز مینوفیکچررز کے سابق صدر عامر اللہ والا نے کہا “آغاز میں رینالٹ نے کراچی میں ایک پلانٹ تعمیر کرنے کی کوشش لیکن اسے کاغذی کاروائی میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا اس لئے انہوں نے فیصل آباد جانے کا فیصلہ کیا۔”
2018 میں الفطیم رینالٹ نے اعلان کیا تھا کہ منصوبے کے ڈیزائن اور پری انجینئرنگ سے متعلق کام جاری ہے اور فیصل آباد میں آن سائٹ سرگرمیوں کا آغاز بھی جلد کیا جائے گا۔
کمپنی نے اپنے اعلان میں یہ بھی کہا تھا کہ منصوبے کو 2018 کی آخری سہ ماہی میں مکمل کیا جائے گا اور 2020 تک پروڈکشن کا آغاز کردیا جائے گا۔ دریں اثناء نئی آٹو پالیسی کے تحت گرین فیلڈ اسٹیٹس حاصل کرنے کی معیاد 2020ء تک ہے اس لئے رینالٹ نے اس میں 2023ء تک توسیع کی درخواست کی ہے.
اس کے ساتھ سرمایہ کار اسپیشل اکنامک زون انسینٹو کے تحت 10 سالہ ٹیکس چھوٹ میں بھی توسیع چاہتے ہیں۔
ملاقات میں موجود حکام کے مطابق حکومت اور الفطیم کے درمیان مذاکرات مثبت رہیں گے اور پلانٹس کے جلد آغاز کا بھی تعین کریں گے.
اس ملاقات میں فیصل آباد انڈسٹریل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ اینڈ مینیجنٹ کمپنی کے چیئرمین کاشف اشفاق، چیف آپریٹنگ آفیسر عامر سلیمی، الفطیم آٹوموٹیو پاکستان لمیٹڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر شاہد حسین اور الفطیم گروپ دوبئی کے چیف فنانشل آفیسر احتشام ملک نے بھی شرکت کی.