لاہور: رواں مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ (جولائی سے اپریل) کے دوران براہ راست بیرونی سرمایہ کاری (Foreign Direct Investment) میں 51.7 فیصد کمی واقع ہوئی ہے اور گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں رواں سال 1.376 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری پاکستان آئی.
گزشتہ مالی سال کے 10 ماہ (جولائی سے اپریل) تک کی مدت میں 2.849 ارب ڈالر براہ راست بیرونی سرمایہ کاری پاکستان آئی تھی.
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی حال ہی میں جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق اپریل میں 101.8 ملین ڈالر بیرونی سرمایہ کاری ہوئی جو کہ مارچ کی 177.5 ملین ڈالر کے مقابلے میں 42.6 فیصد کم ہے.
اپریل 2018ء میں پاکستان میں 227.5 ملین ڈالر بیرونی سرمایہ کاری ہوئی تھی جبکہ اپریل 2019ء میں اس میں 52.2 فیصد کمی واقع ہوئی ہے.
رواں مالی سال کے 10 ماہ (جولائی سے اپریل) تک سب سے زیادہ بیرونی سرمایہ کاری تعمیرات کے شعبے میں ہوئی اور اس کا حجم 386.8 ملین رہا، مالیاتی کاروبار کا شعبہ دوسرے نمبر پر رہا اور اس میں 256.5 ملین ڈالر بیرونی سرمایہ کاری آئی جبکہ آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن سیکٹر تیسرےنمبر پر رہا اور اس شعبے میں 287.3 ملین ڈالر بیرونی سرمایہ کاری آئی.
تاہم ماہانہ کارکردگی کے حوالے سے آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن سیکٹر سب سے آگے رہا کیونکہ ایک ماہ میں اس شعبے میں 34 ملین ڈالر بیرونی سرمایہ کاری ہوئی. بجلی کے شعبے میں 12.9 ملین ڈالر سرمایہ کاری ہوئی.
دوسری جانب وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے تجارت رزاق دائود نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت میں بیرونی سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے حکومت کاروبار دوست پالیسیاں میں پرعزم ہے.