اسلام آباد: وزیرِاعظم عمران خان نے نے مشیر ماحولیات امین اسلم کو ہدایت کی ہے کہ وہ الیکٹرک وہیکل پالیسی کو آئندہ 2 ہفتوں میں حتمی شکل دے کر کابینہ کے سامنے منظوری کےلئے پیش کریں.
ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے وفاقی دارالحکومت میں 14 اگست 2019ء سے پلاسٹک بیگ کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی جائے گی۔
یہ بات وزیرِاعظم عمران خان کی زیر صدارت کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی کے اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتائی گئی۔ اجلاس میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلقہ امور پر غور کیا گیا.
اجلاس میں وزیرِ برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی صاحبزادہ محبوب سلطان، وزیرِ منصوبہ بندی و ترقی مخدوم خسرو بختیار، وزیرِ توانائی عمر ایوب خان، مشیر تجارت عبدالرزاق دائود، مشیر ماحولیات ملک امین اسلم، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، ترجمان ندیم افضل چن، معاون خصوصی یوسف بیگ مرزا، وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان، وزیرِاعلیٰ بلوچستان جام کمام خان، وزیرِاعظم آزاد جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر، وزیرِاعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن اور متعلقہ محکموں کے سینئر افسران شریک تھے۔
ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے حوالے سے اٹھائے گئے دیگر اقدامات پر بریفنگ دیتے ہوئے وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ وفاقی دارالحکومت میں پلاسٹک بیگ کے استعمال کے حوالے سے قواعد و ضوابط ترتیب دیئے جاچکے ہیں اور 14 اگست 2019ءسے اسلام آباد میں پلاسٹک بیگ کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کردی جائے گی۔
مشیر ماحولیات ملک امین اسلم نے وزیرِاعظم کو الیکٹرک وہیکل پالیسی(برقی قوت سے چلنے والی گاڑیوں سے متعلق پالیسی) پر بریفنگ دی. وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ صوبہ پنجاب میں ماحولیاتی آلودگی کی ایک بڑی وجہ گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں ہے، اس لئے ضروری ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ پر توجہ دی جائے۔
وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ سے جہاں تیل کی درآمدات میں کمی آئے گی وہاں ماحولیاتی نقصانات پر قابو پانے میں بھی خاطر خواہ مدد ملے گی اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع بھی میسر آئیں گے۔
وزیرِاعظم نے مشیر ماحولیات کو ہدایت کی کہ الیکٹرک وہیکل پالیسی کو آئندہ دو ہفتوں میں حتمی شکل دے کر کابینہ کے سامنے منظوری کےلئے پیش کیا جائے۔
وزیرِاعظم کو پنجاب میں سموگ پر قابو پانے اور اس کے تدارک کےلئے ترتیب دی جانے والی حکمت عملی پر بریفنگ دی گئی۔ وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ سموگ پر قابو پانے کےلئے پنجاب گرین ڈویلپمنٹ پروگرام پر کام شروع کیا جا چکا ہے۔ سموگ کی صورتحال پر نظر رکھنے کےلئے 10 سنٹر قائم کئے گئے ہیں۔ عوام میں سموگ کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کےلئے سموگ ورکنگ گروپ کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے، بھٹہ مالکان کو جدید طریقے اختیار کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔ نیز فصلوں کی باقیات کی موثر تلفی کےلئے بائیو انرجی کمپنی سے ایم او یو کیا جا رہا ہے۔
وزیرِاعظم کو گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں ماحولیاتی تبدیلیوں اور اس سے متعلقہ امور پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں ماحولیاتی تبدیلیوں پر قابو پانے کےلئے تمام متعلقہ وفاقی اور صوبائی ادارے رابطہ میں رہیں تاکہ موسم گرما میں ممکنہ سیلاب کی صورتحال میں بروقت ضروری اقدامات اٹھائے جا سکیں۔
وزیرِاعظم کو ماحولیات کی بہتری کے حوالہ سے موجودہ حکومت کے سب سے اہم منصوبہ 10 ارب پودے لگانے کے منصوبہ پر اب تک کی پیشرفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیرِاعظم کو بتایا گیا 10 ارب درخت لگانے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کےلئے ضروری مالی وسائل اکٹھا کرنے کےلئے بھی مختلف تجاویز پر کام کیا جا رہا ہے جس میں گرین سکوک، فارسٹ بونڈز اور چین کے تعاون سے گرین فنڈ کا قیام شامل ہے۔