واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی صدر شی جن پنگ اور اپنے دیگر چینی دوستوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ تجارتی معاہدے پر اتفاق نہیں کرتے تو ان کے ملک کو بدترین نقصان ہوگا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پانے میں ناکامی کے فوری بعد سماجی رابطے کی وایب سائٹ ٹویٹر میں اپنے بیان میں چین کو دھمکی دے دی۔
I say openly to President Xi & all of my many friends in China that China will be hurt very badly if you don’t make a deal because companies will be forced to leave China for other countries. Too expensive to buy in China. You had a great deal, almost completed, & you backed out!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) May 13, 2019
اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ صدر شی جن پنگ اور چین میں موجود اپنے دوستوں کو کھلم کھلا کہہ رہا ہوں کہ اگر آپ نے معاہدہ نہیں کیا تو تو چین کو بڑا نقصان ہوگا کیونکہ کمپنیاں چین کو چھوڑ کر دوسرے ممالک جانے کے لیے مجبور ہوں گی۔ ٹرمپ نے چین کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ آپ کے پاس اچھا معاہدہ تھا جو تقریباً مکمل ہوا تھا لیکن آپ پیچھے ہٹ گئے۔
خیال رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ چینی درآمدات پر 200 ارب ڈالر کا ٹیرف بڑھا چکی ہے جس کا جواز یہ دیا گیا ہے کہ چین رواں ماہ کے اوائل میں کیے گئے وعدوں سے انحراف کرچکا ہے۔ ٹرمپ نے واضح کیا کہ چینی اشیا پر ٹیرف کے اضافے سے امریکی صارفین پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔وائٹ ہاؤس کے معاشی مشیر لیری کدلو کا خیال ہے کہ امریکی صارفین اور کاروباری افراد کو ٹیرف دینا پڑے گا اور دونوں فریقین ادا کریں گی۔
چین نے امریکہ کی 5 ہزار سے زائد مصنوعات پر 5 سے 25 فیصد تک ٹیکسز عائد کیے ہیں ، امریکی مصنوعات پر نئے ٹیکسز یکم جون سے لاگو ہوجائیں گے۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوانگ نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ چین بیرونی دباﺅ کے سامنے نہیں جھکے گا۔